وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اڈیالہ جیل سے کہیں اور منقتلی نہیں ہوئی اور نہ ان کی صحت خراب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر سہیل آفریدی نے پولیس ناکے پر دھرنا جاری
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا اگر انہیں کہیں اور منتقل کیا جائے تو لازمی طور پر وہ بات عدالت کے علم میں لائی جائے گی۔
انہوں نے عمران خان کی خرابی صحت کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صحت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اور ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا روزانہ معائنہ کرتی ہے۔
’نواز شریف نے تقریر میں عمران خان کےسہولتکاروں کی بات کی تھی‘
رانا ثنااللہ نے کہا کہ قائد ن لیگ نے ان افراد کو ذمے دار ٹھہرایا تھا جنہوں نے عمران خان کو وزیراعظم بننے میں سہولتکاری کی تھی۔
مزید پڑھیے: عمران خان کے انتقال کی افواہوں پر اداکارہ مشی خان رو پڑیں، ویڈیو وائرل
رانا ثنااللہ نے کہا کہ نواز شریف کے بیان کے مطابق عمران خان کے سہولت کاروں کا ٹرائل نہیں ہو رہا۔
انہوں نے کہا کہ ان کرداروں کےحوالے سے کیا ہو رہا ہے اور کیا ہوگا اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
’پاکستان میں ہردہشتگرد حملے میں افغان شہری موجود ہوتے ہیں‘
وائٹ ہاؤس کے نزدیک افغان دہشتگرد کے نیشنل گارڈز پر حملے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے ہر حملے میں افغان شہری موجود ہوتے ہیں جن کےخلاف کارروائی پر لوگ حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس کے نزدیک نیشنل گارڈز پر فائرنگ کرنیوالا رحمان اللہ لکنوال کون ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ بات افغانستان کے حق میں نہیں اور بھارت اس کو استعمال کر رہا ہے۔














