وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اس معاملے پر مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، جبکہ نوٹیفکیشن مناسب وقت پر جاری کر دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے ماطبق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن سے متعلق مزید کسی قسم کے اندازوں کی گنجائش نہیں رہی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف جلد وطن واپس آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے رواں ماہ 13 نومبر کو 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کرکے اسے پاکستان کے آئین کا حصہ بنایا تھا، جس کے بعد ملک کے 2 اہم اداروں، افواج پاکستان اور اعلیٰ عدلیہ کے انتظامات میں تبدیلیاں آئیں۔
مزید پڑھیں:چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ کس کو تفویض کیا جائیگا؟ 27ویں آئینی ترمیم کامسودہ سامنے آگیا
27ویں ترمیم کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے ختم کرکے ان کی جگہ چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ قائم کیا گیا، جو آرمی چیف کا نیا نام ہوگا اور اسی عہدے کے تحت جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی ذمہ داریاں بھی آئیں گی۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ماضی میں مسلح افواج میں سب سے بڑا سمجھا جاتا تھا، لیکن زیادہ تر علامتی نوعیت کا تھا۔ مئی 2025 کی پاک بھارت جنگ میں تاریخی کامیابی کے بعد جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ نئی ترمیم کے ذریعے فیلڈ مارشل کا عہدہ اور مراعات آئینی طور پر واضح کر دی گئی ہیں۔
جنرل سید عاصم منیر نے نومبر 2022 میں آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا، جس کی مدت 3 برس تھی۔ ترمیم کے بعد تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت بڑھا کر 5 برس کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:’فیلڈ مارشل کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے ساتھ ہی مدت ملازمت کا آغاز ہوگا‘
آرمی چیف کے عہدے کو چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کی مدت 5 برس ہوگی اور یہ مدت نوٹیفیکیشن کے اجرا سے شروع ہوگی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نومبر 2030 تک چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر فائز رہیں گے، جبکہ ان کا فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات ہوگا۔












