سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، اگر بدمعاشی دکھائی تو گورنر راج لگ سکتا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ پہلے بھی خبردار کیا گیا تھا کہ اگر مزاحمت کی گئی تو نتائج بھگتنے پڑیں گے، اور اب اگر مزید بدمعاشی کی گئی تو گورنر راج ایک حقیقت بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: گورنر راج کا نفاذ آئین میں طے ہے، یہ مارشل لا نہیں، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
انہوں نے واضح کیاکہ خواہش ہے کہ فیصل کریم کنڈی ہی گورنر خیبرپختونخوا رہیں، کیوں کہ کسی اور نام پر فیصلہ سیاسی نوعیت کا نہیں ہوگا۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ اگر وزیراعلیٰ اب بھی عمران خان سے ملاقات کے خواہشمند ہیں تو یہ کوشش بے نتیجہ رہے گی، کیونکہ اس راستے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ واحد حل یہ ہے کہ سیاسی طور پر صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے رجوع کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ آرمی چیف موجود ہیں اور کمانڈ ان کے پاس ہے، نوٹیفکیشن کا معاملہ وقت کے ساتھ طے ہو جائے گا اور چیئرمین آف ڈیفنس فورس کا سیاست سے تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے کہاکہ وہ اپنی حکومت پر توجہ دیں، کیونکہ ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد معمولی غلطی بھی ان کی نااہلی کا سبب بن سکتی ہے، اور یہ بھی کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ صوبے میں گورنر راج لگے۔
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ کا مسئلہ حل ہو جائے گا کیونکہ ہر اہم مسئلے کی کنجی صدر آصف علی زرداری کے پاس ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگے گا یا نہیں؟
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں قابل احترام ہیں اور جن کا احتساب گزشتہ 75 سال میں نہیں ہوا، وہ آئندہ 75 سال میں بھی نہیں ہوگا۔











