پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج جاری، عمران خان سے بہن کی ملاقات

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے زیراہتمام اڈیالہ جیل کے باہر مختلف مقامات پر کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔

آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن تھا، جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ عظمیٰ خان کو ملاقات کی اجازت دی، جس کے بعد انہوں نے بتایا کہ عمران خان مکمل صحت مند ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کو سیل میں مکمل بند رکھا جاتا ہے، صرف کچھ دیر کے لیے باہر نکلنے کی اجازت ملتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ یہ جان بوجھ کر ہمیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرنے والے کارکنان عمران خان کے حق میں نعرے بازی کررہے ہیں، اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر بھی احتجاج کیا، اور عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب ممبران اسمبلی اور سینیٹ کو سختی سے ہدایت کی تھی کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ممکنہ احتجاج کی تیاری کریں اور ہر منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یوکرین تنازع کا حل اتنا آسان نہیں، ٹرمپ کا اعتراف، پاک بھارت جنگ رکوانے کا پھر ذکر

ٹیکساس: بم بنانے اور خودکش حملے کی دھمکی دینے والا افغان گرفتار

سعودی کابینہ نے مالی سال 2026 کے لیے 1.313 ٹریلین ریال کے بجٹ کی منظوری دے دی

لڑائی کی خواہش نہیں لیکن جنگ چھڑ گئی تو مکمل تیار ہیں، پیوٹن کی یورپی ممالک کو تنبیہ

بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے امیر اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی خالدہ ضیا کی عیادت

ویڈیو

چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر شہباز شریف نواز شریف سے کیوں نہ ملے؟

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟