وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے پہنچے، تاہم پولیس نے انہیں جیل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
جیل کے قریب داہگل چیک پوسٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ این ایف سی اجلاس سے سیدھا یہاں آئے ہیں اور اجلاس میں خیبر پختونخوا کے مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔
سہیل آفریدی کے مطابق اجلاس میں انہوں نے واضح کیاکہ 25ویں آئینی ترمیم کے بعد قبائلی علاقوں کو ضم تو کردیا گیا، مگر ان اضلاع کا مالی حصہ آج تک خیبر پختونخوا کو نہیں دیا گیا، جو آئین کے خلاف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں یہ طے پایا ہے کہ 8 دسمبر تک ایک سب کمیٹی تشکیل دی جائے گی جبکہ این ایف سی کا اگلا اجلاس جنوری کے وسط میں ہوگا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ آئندہ اجلاس میں بھی اس معاملے کو بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے، کیونکہ دہشت گردی کے باعث خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فیملی اور وکلا سے ملاقات عمران خان کا حق، سیاست کی اجازت نہیں دے سکتے، رانا ثنااللہ
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ باقی تینوں صوبے اپنا حصہ لے رہے ہیں، مگر خیبر پختونخوا کو محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ صوبے کو اس کا جائز حق فراہم کیا جائے گا۔













