ریسکیو ٹیمیں اور رضاکار ایشیا کے مختلف ممالک میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی مدد کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اس موسمیاتی آفت سے انڈونیشیا، سری لنکا اور تھائی لینڈ میں سرکاری ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 1,750 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیجنگ میں تباہ کن بارشیں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے 30 افراد ہلاک، ہزاروں نقل مکانی پر مجبور
انڈونیشیا کے صوبہ آچے کے سماٹرا جزیرے سے ہفتہ کو جاری ہونے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 908 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 410 تاحال لاپتا ہیں، صوبے میں 8 لاکھ سے زائد افراد بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔
🚨 This is what CLIMATE BREAKDOWN looks like!
Severe flooding has turned Hat Yai, in Songkhla Province, southern Thailand, into what looks like a war‑zone.
Historic rainfall has submerged neighbourhoods, forced mass evacuations, and left thousands stranded. Authorities report… pic.twitter.com/I1ZMY7PQcN
— Volcaholic 🌋 (@volcaholic1) November 28, 2025
آچے میں اب بھی کئی زندہ بچ جانے والے افراد گزشتہ ہفتے آنے والے اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ہفتے تک ’انتہائی شدید بارش‘ کا امکان ہے، جبکہ شمالی اور مغربی سماٹرا بھی خطرے میں ہیں۔
مزید پڑھیں: سری لنکا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈز، 56 افراد ہلاک
گورنر آچے مزاکر مناف کے مطابق امدادی ٹیمیں کمر تک گہری کیچڑ میں لاشوں کی تلاش کر رہی ہیں، مگر سب سے بڑا خطرہ اب دور دراز علاقوں میں بھوک اور بنیادی ضروریات کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ سیلاب سے نہیں مر رہے، بھوک سے مر رہے ہیں۔ بہت سے علاقے اب تک امداد سے محروم ہیں۔

گورنر کے مطابق آچے تامیانگ کا پورا علاقہ تباہ ہو چکا ہے اور کئی دیہات صفحۂ ہستی سے مٹ گئے ہیں۔
سری لنکا میں حکومت نے 607 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ 214 افراد لاپتا ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ بھی جان سے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ میں بارش کا 300 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 33 ہلاک
صدر انورا کمارا دِسانائیکے نے اسے ملک کی ’سب سے مشکل قدرتی آفت‘ قرار دیا ہے۔
ملک میں 2 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جو آبادی کا تقریباً 10 فیصد بنتے ہیں۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کے مطابق 71 ہزار سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا ہے، جن میں سے تقریباً 5 ہزار مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

محکمے نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بارشوں کے باعث نئے لینڈ سلائیڈز کا خطرہ برقرار ہے، جو صفائی اور بحالی کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
تھائی لینڈ میں سیلاب سے کم از کم 276 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ ملائیشیا اور ویتنام میں بھی شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:ویتنام میں موسلادھار بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، کم از کم 90 افراد ہلاک، لاکھوں متاثر
ماہرین کے مطابق 2 طوفانوں اور ایک سائیکلون کے بیک وقت خطے سے گزرنے کے باعث شدید بارشیں ہوئیں اور موسمیاتی تبدیلی ان واقعات کے امکانات بڑھا رہی ہے۔
انڈونیشیا میں پام آئل کی عالمی طلب سے منسلک جنگلات کی غیر قانونی کٹائی نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔ متعدد علاقوں میں بہتے ہوئے درختوں کے بڑے بڑے تنے تباہی کی شدت ظاہر کرتے ہیں۔














