غیر قانونی تمباکو تجارت کو ایک بڑا دھچکا دیتے ہوئے ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) پشاور نے پہلی اور اب تک کی سب سے بڑی غیر اعلانیہ سگریٹ ساز مشینری کا سراغ لگا لیا ہے، فیکٹری کو سیل کردیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق آر ٹی او پشاور کی ٹیم نے مردان میں یونیورسل ٹوبیکو کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے خفیہ سگریٹ پلانٹ پر کارروائی کی جس کی نگرانی چیف کمشنر آر ٹی او پشاور نے کی۔ کارروائی کے دوران معلوم ہوا کہ کمپنی غیر اعلانیہ مشینری کے ذریعے کیفے اور رینج برانڈز کے سگریٹ تیار کررہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سیگریٹ ٹیکس چوری سے پاکستان کو سالانہ کتنے سو ارب کا نقصان ہورہا ہے؟
ضبط شدہ مشینری کی یومیہ پیداوار کی صلاحیت تقریباً 6 ہزار سے 7 ہزار کلوگرام کٹ تمباکو تھی، جس سے سگریٹ سازی کی صورت میں روزانہ تقریباً 4 کروڑ 50 لاکھ روپے کی آمدنی متوقع تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ یونٹ پہلے اپنی اعلانیہ مشینری چلا رہا تھا تاہم غیر اعلانیہ مشینری خاص طور پر غیر قانونی سگریٹ سازی کے لیے استعمال ہورہی تھی۔
کارروائی آر ٹی او پشاور کی ٹیم نے کمشنر کی منظوری کے بعد اے ڈی سی آئی آر طارق عزیز کی قیادت میں کامیابی سے انجام دی اور مشینری کو ضبط کر لیا گیا جبکہ قانونی کارروائی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سگریٹس کی غیر قانونی خرید و فروخت میں نمایاں اضافہ
آر ٹی او پشاور کے مطابق یہ کارروائی قانون کی بالادستی اور قومی محصولات کے تحفظ کے لیے ایف بی آر کے عزم کا واضح ثبوت ہے۔
وزیرِ اعظم کی ہدایات کے مطابق ملک بھر میں غیر قانونی سگریٹ تجارت کی روک تھام کے لیے 120 پاکستان رینجرز جی ایل ٹی یونٹس میں تعینات کیے جا چکے ہیں اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت خصوصی مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایسی کارروائیاں مستقبل میں غیر قانونی تمباکو سازی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کریں گی اور ٹیکس قوانین کی مؤثر نفاذ کو یقینی بنائیں گی۔












