عوام پاکستان پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جہاں سیسی استحکام نہیں ہوگا وہاں ترقی نہیں ہو سکتی، اس وقت سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو گالیاں دے رہی ہیں جو درست نہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوئی مفاد یا لالچ نہیں ہے، ملک کا بڑا اثاثہ نوجوان ہے مگر ایسے یہ بوجھ بن جائےگا، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کو روزگار دیا جائے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا پشاور میں جلسہ: بہت جلد ڈی چوک جانے کی کال دوں گا، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا اعلان
انہوں نے کہا کہ جہاں سیاسی استحکام نہیں ہوگا وہاں معیشت ترقی نہیں کر سکتی، اس وقت تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو گالیاں دے رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سب کو مل کر پاکستان کے مستقبل کی بات کرنا ہوگی، ہم نے ہمیشہ ملکی ترقی کی بات کی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ تاریخ کا سبق ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن نہیں ہوگا تو پاکستان میں امن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ 26ویں اور 27ویں ترامیم پاس ہوئیں، جو سیاستدانوں پر ایک دھبہ ہے، ہمیشہ اچھی سیاست کی، کبھی مفادات کی طرف نہیں گیا۔
انہوں نے کہا کہ بات تحمل اور برداشت کرنے کی ہونی چاہیے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایک دوسرے کو گالی دینے اور الزامات لگانے سے کوئی فائدہ ہوگا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک اور عوام کے مفاد کے لیے کام کرنے اور سوچنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور جلسہ: اسد قیصر کے خطاب کے دوران کارکنان کے ’ڈی چوک ڈی چوک‘ کے نعرے
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ جب بھی عوام کے مینڈیٹ کی نفی ہوگی تو ملک کا نقصان ہوگا۔ ہمارے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں تھا، لیکن ووٹ کو عزت سے اقتدار کو عزت تک چلے گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ اقتدار سے باہر رہ کر بھی ملک کے لیے کام کر سکتے ہیں، آئین اور قانون کی بالادستی پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے۔














