معروف یوٹیوبر سعد الرحمن المعروف ڈکی بھائی نے قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی 100 دن حراست سے رہائی کے بعد پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے تفتیشی عملے پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ یوٹیوبر نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں حراست کے دوران مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان سے رشوت طلب کی گئی۔
ڈکی بھائی نے اپنی بیان میں فوجی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ڈی جی ایم آئی نے پروفیشنلزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے خاندان کو کرپٹ مافیا سے نکلنے میں مدد فراہم کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بگ برادر اور ان کی ٹیم نے بھی مشکل وقت میں بھرپور تعاون کیا۔
Thank you to Field Marshal Asim Munir Sb, who saved my family from this corrupt mafia,” Youtuber Saad ur Rehman aka Ducky bhai thanked Field Marshal Asim Munir.#DuckyBhai #FieldMarshalAsimMunir pic.twitter.com/xC0yvKy6F5
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) December 7, 2025
یوٹیوبر کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹ مافیاز کے خلاف اس طرح کا کلین آپریشن تاریخ میں نہیں ہوا اور یہ سب کریڈٹ انٹیلی جنس ایجنسیز کو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈکی بھائی کو 17 اگست 2025 کو لاہور ایئرپورٹ پر جوا ایپس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی درخواست ضمانت منظور کی اور وہ 26 نومبر کو رہا ہوئے۔













