پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1,000 پوائنٹس کے قریب اضافہ

منگل 9 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان غالب رہا، جہاں منگل کو کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً 1,000 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر اس وقت دیکھی گئی جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ایگزیکٹو بورڈ نے پیر کے روز پاکستان کے لیے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلیٹی فیسلٹی کے تحت 1.2 ارب ڈالر کی منظوری دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، آئی ایم ایف ادائیگی کی امید پر 500 پوائنٹس کا اضافہ

دوپہر 12 بجے کے ایس ای 100 انڈیکس 169,231.42 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو 928.18 پوائنٹس یعنی 0.55 فیصد کے اضافے کے برابر تھا۔

ماہرین نے کہا کہ مارکیٹ کی مثبت صورتحال کی وجہ آئی ایم ایف کی منظوری ہے، جس سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر کا فنڈ ممکن ہوا ہے، جس سے دونوں پروگراموں کے تحت مجموعی طور پر تقریباً 3.3 ارب ڈالر پاکستان کو ملیں گے۔

مارکیٹ میں خریداری کا رجحان نمایاں شعبوں میں دیکھا گیا، جن میں سیمنٹ، کمرشل بینک، کھاد، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: دسمبر کے پہلے سیشن میں اسٹاک مارکیٹ کا مضبوط آغاز، اہم سیکٹرز میں خریداری

نیشنل بینک، مسلم کمرشل بینک، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ، حبکو، ماری اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت تمام انڈیکس ہیوی اسٹاکس گرین زون میں ٹریڈ ہوئے۔

پیر کو اسٹاک ایکسچینج نے مضبوط آغاز کیا اور بڑے انڈیکسز میں زبردست اضافہ دیکھا گیا، جس کی حمایت سرمایہ کاروں کے اعتماد اور ادارہ جاتی دلچسپی میں اضافے نے کی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس 1,217.67 پوائنٹس بڑھ کر 168,303.25 پر بند ہوا۔

دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر ایشیائی اسٹاکس گر گئے، جبکہ ڈالر مستحکم رہا، کیونکہ سرمایہ کار اس ہفتے امریکا کے سود کی شرح میں ممکنہ کمی کے پیش نظر محتاط تھے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

جاپان کے شمال مشرقی علاقے میں زوردار زلزلے کے بعد یہن بھی مستحکم رہا، تاہم اثر محدود تھا۔

مرکزی بینکوں کے اجلاسوں کے پیش نظر سرمایہ کار محتاط رہے، جن میں آسٹریلیا کے ریزرو بینک کا فیصلہ بھی شامل ہے، تاکہ عالمی سود کی شرح کے مستقبل کا واضح اندازہ لگایا جا سکے۔

سرمایہ کار خاص طور پر یہ دیکھ رہے ہیں کہ فیڈ کی دسمبر کی شرح میں کمی کے بعد کیا ہوتا ہے، جبکہ بانڈ سرمایہ کار امریکی نرم معاشی اقدامات کی توقع کر رہے ہیں۔

زیادہ تر وال اسٹریٹ بینک 2026 میں فیڈ کی شرح سود میں کمی کی توقعات محدود رکھتے ہیں، کیونکہ افراط زر کے خدشات اور امریکی معیشت کی مضبوطی کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فٹبالر لیونل میسی نے دورہ بھارت سے متعلق ویڈیو شیئر کردی، کسی سیاستدان کو جگہ نہیں دی

سڈنی واقعے پر پاکستان کے خلاف منظم ڈس انفارمیشن پھیلائی گئی، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

سڈنی حملے کے مرکزی کردار ساجد اکرم کا بھارتی پاسپورٹ منظرِ عام پر آ گیا

دوست ممالک کی کوششوں سے کابل میں افغان علما کا جرگہ، پاکستان کا خیر مقدم اور امن کے قیام پر زور

پی آئی اے کی نجکاری کے آخری مراحل میں، ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کا بوجھ کون اٹھائے گا؟

ویڈیو

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

کالم / تجزیہ

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں