حماس اسرائیل پر حملے روکنے کیلیے تیار، غیر مسلح ہونے سے صاف انکار

بدھ 10 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حماس کے سیاسی رہنما خالد مشعل نے کہا ہے کہ تنظیم غزہ سے اسرائیل پر مستقبل میں حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کر سکتی ہے، تاہم غیر مسلح ہونے کا مطالبہ ناقابلِ قبول ہے کیونکہ یہ حماس کی ’روح چھیننے‘ کے مترادف ہوگا۔

الجزیرہ عربی کے پروگرام موازین کو دیے گئے انٹرویو میں، جسے بدھ کی شب نشر کیا جائے گا، خالد مشعل نے موجودہ سیز فائر مذاکرات، غزہ کے مستقبل اور ممکنہ حکومتی انتظامات سے متعلق حماس کے مؤقف کی وضاحت کی۔

یہ بھی پڑھیے غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے سے قبل حماس کا اہم بیان آگیا

مشعل نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی جاری رکھتا ہے تو موجودہ سیز فائر آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ حماس کے مطابق 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کی اب تک کم از کم 738 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

غزہ پر غیر ملکی حکومت قبول نہیں، مشعل کا واضح پیغام

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کے لیے ایک متبادل’پیِس بورڈ‘(Board of Peace) کی تجویز کے تناظر میں، مشعل نے کہا کہ حماس غزہ میں کسی غیر فلسطینی حکومت کو قبول نہیں کرے گی۔

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق اس مجوزہ بورڈ کے لیے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کا نام مسترد کردیا گیا ہے۔ متعدد عرب و مسلم ممالک نے ان کے کردار کی سخت مخالفت کی تھی اور حماس بھی پہلے ہی ان کی نامزدگی کو ’غیر موزوں‘ قرار دے چکی تھی۔

سیز فائر خطرے میں، ثالثوں کی تشویش

قطر، ترکی اور مصر سمیت ثالثی کرنے والے ممالک نے گزشتہ ہفتے دوحہ فورم میں خبردار کیا کہ سیز فائر ’انتہائی نازک مرحلے‘ میں داخل ہو چکا ہے۔

سیز فائر کے تحت تقریباً تمام اسرائیلی یرغمالیوں اور سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہو چکا ہے، تاہم بہت سے فلسطینی قیدیوں کی لاشوں پر مبینہ طور پر تشدد اور بدسلوکی کے نشانات پائے گئے ہیں، جنہیں اہلِ خانہ شناخت بھی نہیں کر سکے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے معاہدے کی پہلی شقوں پر پوری طرح عمل نہیں کیا، خاص طور پر رفح بارڈر کو نہ کھولنے، امداد کی کم تر رسد اور روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے حملوں پر شدید تحفظات موجود ہیں۔

دوسرے مرحلے کے لیے شرط: مکمل اسرائیلی انخلا

خالد مشعل نے کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی ضروری ہے۔
دوسرا مرحلہ جنگ کے باضابطہ خاتمے، مکمل اسرائیلی انخلا اور ’ییلو لائن‘ سے آگے ہٹنے سے مشروط ہے۔ اس وقت اسرائیل ییلو لائن کے حوالے سے غزہ کے آدھے سے زیادہ حصے پر قابض ہے۔

حماس کا غیر مسلح ہونا؟ ‘ یہ ہماری روح چھیننے کے برابر’

اسرائیل کا مطالبہ ہے کہ دوسرے مرحلے میں حماس کو مکمل طور پر غیر مسلح کیا جائے۔

اس پر مشعل نے دوٹوک کہا کہ اسلحہ چھوڑنا حماس کے وجود کے خاتمے کے برابر ہے۔ تاہم حماس پہلے یہ کہہ چکا ہے کہ مکمل فلسطینی ریاست کے قیام پر وہ اسلحہ حوالے کرنے پر تیار ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پس پردہ کہانی: حماس اسرائیل معاہدہ کیسے ممکن ہوا؟

ترک وزیر خارجہ ہکان فدان نے کہا کہ غیر مسلح کرانے کی کارروائی پہلے مرحلے میں ممکن نہیں، اس کے لیے’درست ترتیب اور حقیقت پسندی ‘ ضروری ہے۔
تاہم اسرائیل ترکی کے فوجیوں کی غزہ میں تعیناتی کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔

ماہرین: سیز فائر کا مستقبل غیر یقینی

دوسری طرف مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا کہ اسرائیل کی روزانہ کی خلاف ورزیوں اور باہمی عدم اعتماد کے باعث بین الاقوامی نگرانی فورس کی فوری ضرورت ہے۔

امریکی حکام کے مطابق دوسرے مرحلے پر’شدید مذاکرات ‘ جاری ہیں اور کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ڈھاکہ میں انتخابی امیدوار فائرنگ سے شدید زخمی، تشدد میں اضافہ تشویشناک قرار

نیپال میں ’جن زی‘ کے احتجاج نے معیشت کی چولیں ہلا دیں، 586 ملین ڈالرز کا نقصان

پشاور پولیس نے مسافروں کو جعلی بائیک رائیڈرز سے بچانے کے لیے بڑا فیصلہ  کرلیا

بھارت نے 11 پاکستانی ماہی گیر گرفتار کر لیے، کشتی بھی تحویل میں لے لی

آزاد کشمیر الیکشن، نواز شریف نے اہم اجلاس طلب کر لیا

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

افغان علما کا فتویٰ: ایک خوشگوار اور اہم پیشرفت

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں