پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں ہیں اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنا ان کی یا پارٹی کی خواہش نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں، تاہم خیبرپختونخوا کی جماعت کو اپنا رویہ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مزید آئینی ترامیم کی گنجائش نہیں، میرا پنجاب میں آنا کسی کو ہضم نہیں ہوتا، بلاول بھٹو
چیئرمین پی پی پی نے خبردار کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز میں سیاسی مداخلت سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے، اگر کوئی سیاسی جماعت دہشتگردوں کی معاون بن گئی تو گورنر راج کا نفاذ ناگزیر ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر قانون ڈاکٹر عقیل ملک نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے میں سیکیورٹی صورتحال اور انتظامی مسائل کے پیش نظر گورنر راج کے نفاذ پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس، کے پی میں گورنر راج کی صورت میں مزاحمت کا عزم
چیئرمین پی پی پی نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں جنگی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے سندھ سے انتخابات لڑنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ تمام جماعتیں صوبے میں انتخابات میں حصہ لیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے خطرات حقیقی ہیں اور وہاں سے دہشتگرد پاکستان میں حملے کر رہے ہیں۔ یہ سنگین خطرہ ہے اور ہماری مسلح افواج اس چیلنج کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹیکس کلیکشن میں سندھ سب سے آگے، معیشت کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا، بلاول بھٹو
اندرونی سیاسی حالات پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے سیاسی قوتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں اور کہا کہ تمام جماعتیں سیاست کو حدود میں رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت ‘سیاسی دجال’ کی طرح کام کر رہی ہے اور عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتی ہے، انہوں نے سیاسی جماعت سے اپنے رویے میں بہتری کا مطالبہ کیا۔













