پرتھ میوزیم میں زائرین کو ایک تاریخی موقع ملے گا کہ وہ مری کوئین آف اسکاٹس کا آخری خط دیکھ سکیں جو تقریباً 10 سال بعد پہلی بار عوام کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں
یہ خط 8 فروری 1587 کو رات 2 بجے لکھا گیا تھا اور مری نے اسے اپنے سسر فرانس کے شاہ ہنری III کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے امور نمٹانے اور آخری خیالات بانٹنے کے لیے تحریر کیا تھا۔
تاریخی نمائش اور اہمیت
یہ خط آخری بار سنہ 2017 میں صرف ایک دن کے لیے دکھایا گیا تھا جب ایڈنبرا کے جارج چہارم برج پر بڑی تعداد میں لوگ قطار میں کھڑے ہو کر اسے دیکھنے آئے تھے۔
عام طور پر یہ خط نیشنل لائبریری آف اسکاٹس میں محفوظ رکھا جاتا ہے مگر اگلے سال پرتھ میوزیم میں ایک خصوصی نمائش کے دوران عوام کے لیے پیش کیا جائے گا تاکہ مری کوئین کی کہانی کو قریب سے سمجھا جا سکے۔
نیشنل لائبریری آف اسکاٹس کی ڈائریکٹر ایلیسن اسٹیونسن نے کہا کہ یہ لوگوں کے لیے ایک نسل میں ایک بار ملنے والا موقع ہے کہ وہ مری کا آخری خط دیکھ سکیں۔
ساتھ کی نمائش اور اضافی مواد
پرتھ میوزیم کی مرکزی نمائش کے علاوہ قریبی اے کے بیل لائبریری میں نیشنل لائبریری آف اسکاٹس کی اضافی اشیا بھی پیش کی جائیں گی۔
اس ضمنی نمائش بعنوان ’دی لیگیسی آف مری کوئین آف اسکاٹس‘ میں رابرٹ برنز کی نظم کے مسودے اور لِز لاچ ہیڈ کے ڈرامے کے ابتدائی مسودے شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیے: اسپین کی مستقبل کی ملکہ لیونور کی فوجی تربیت کے آخری مرحلے کا آغاز
کلچر پرتھ اینڈ کِنروس کی ہیڈ آف آڈینسز، اشلی ہیبنس نے اس نمائش کو مری کے علاقے کے ساتھ تعلق کی وجہ سے گھر واپسی قرار دیا۔
یہ موقع نہ صرف مری کوئین آف اسکاٹس کے دلچسپ تاریخی لمحات کو قریب سے دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ اسکاٹش تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بھی اہم ہے۔
مری کوئین کون تھیں؟
مری کوئین آف اسکاٹس کا پورا نام مری اسٹوارٹ تھا اور اسکاٹ لینڈ کی ملکہ تھیں۔ انہوں نے سنہ 1542 سے سنہ 1567 تک اسکاٹ لینڈ پر حکمرانی کی۔ بچپن میں انہوں نے فرانس میں پرورش پائی اور وہاں فرانس کے شاہ فرانسس II کی شریک حیات بھی رہیں۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کی ملکہ مادر سری کٹ کا 93 برس کی عمر میں انتقال، صدر مملکت اور وزیراعظم کا اظہار افسوس
بعد میں فرانس سے واپس اسکاٹ لینڈ آئیں اور تخت سنبھالا۔ ان کی زندگی متنازع رہی کیونکہ انہیں مذہبی اور سیاسی کشمکش کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے اور انگلینڈ کی ملکہ الزبتھ اول کے تعلقات بھی کشیدہ رہے۔

مری کوئین کی شخصیت اور حکمرانی نے اسکاٹش تاریخ میں انہیں ایک اہم اور یادگار مقام دلایا۔
سزائے موت کیوں ہوئی؟
مری کوئین کو سزائے موت 1587 میں انگلینڈ میں اس لیے دی گئی کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ انگلینڈ کے خلاف سازشوں میں ملوث تھیں۔
ان پر ملکہ الزبتھ اول کو قتل کرنے یا تخت پر قبضے کی کوشش کا بھی الزام تھا۔ انہیں گرفتار کر کے طویل عرصے تک قید میں رکھا گیا اور آخرکار عدالت نے انہیں سنگین ریاستی سازش اور ملک دشمن سرگرمیوں کے سبب سزائے موت سنائی۔














