امریکی سفارتخانہ نے بھارت میں سیاحتی ویزہ کے درخواست گزاروں کو واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ اگر کسی پر یہ شبہ ہو کہ وہ امریکا میں بچے کی پیدائش کے لیے سفر کر رہے ہیں تاکہ بچے کو امریکی شہریت دلائی جا سکے تو اس کا ویزہ فوری طور پر مسترد کر دیا جائے گا۔
سفارتخانے کے مطابق امریکی قونصلر افسران سیاحتی ویزہ کی درخواستیں اس صورت میں مسترد کر دیں گے جب انہیں یقین ہو کہ سفر کا بنیادی مقصد امریکہ میں پیدائش کروا کر بچے کے لیے امریکی شہریت حاصل کرنا ہے۔
U.S. consular officers will deny tourist visa applications if they believe the primary purpose of travel is to give birth in the United States to obtain U.S. citizenship for the child. This is not permitted. pic.twitter.com/Xyq4lkK6V8
— U.S. Embassy India (@USAndIndia) December 11, 2025
یہ انتباہ ایسے وقت آیا ہے جب امریکی حکومت 15 دسمبر سے ویزہ امیدواروں کے لیے وسیع ڈیجیٹل جانچ کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔ نئی ہدایات کے تحت تمام H-1B کارکنوں اور ان کے H-4 انحصاریوں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عوامی طور پر قابل رسائی بنانے کی ضرورت ہوگی تاکہ ویزہ درخواست کے دوران جائزہ لیا جا سکے۔
محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ درخواست گزار امریکیوں یا امریکی قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہ رکھتے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری دنیا کے شہریوں کی امریکی امیگریشن پر پابندی: پاکستانی کس حد تک متاثر ہوں گے؟
بھارتی پیشہ ور افراد H-1B ویزا کی زیادہ تر منظوری حاصل کرتے ہیں اور ورک اتھارائزیشن والے H-4 ویزا ہولڈرز کی تعداد بھی زیادہ ہے۔ نئی ویزا پالیسی اور انٹرویوز کے دوبارہ شیڈول ہونے کی وجہ سے کچھ درخواست گزاروں کو نئے اپائنٹمنٹس کے لیے وسط 2026 تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
ٹورسٹ ویزا کے ممکنہ غلط استعمال کے خلاف انتباہ اور سوشل میڈیا کی جانچ اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں ویزہ منظوری کے لیے سخت دستاویزی تقاضے اور کم رواداری ہوگی۔














