انڈر 19 ایشیا کپ کے میچ میں ایک بار پھر بھارتی ٹیم نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھی، جہاں ٹاس کے موقع پر پاکستانی اور بھارتی کپتانوں کے درمیان روایتی مصافحہ نہیں ہوا۔
انڈر 19 ایشیا کپ 2025 کا سب سے بڑا اور سنسنی خیز مقابلہ آج پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا، جس میں بھارت نے پاکستان کو 90 رنز سے شکست دے دی۔
مزید پڑھیں: بھارتی کپتان سوریا کمار کا مشتاق احمد سے مصافحہ، ’اب ان کی دیش بھگتی کہاں گئی‘
میچ کے آغاز سے قبل ٹاس کے دوران بھارتی ٹیم کے کپتان ایوش مہاترے نے پاکستانی کپتان فرحان یوسف سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا اور یوں کھیل میں سیاست شامل کرنے کا تاثر مزید گہرا ہو گیا۔
ٹاس جیتنے کے بعد جب پریزنٹر نے پاکستانی کپتان کو گفتگو کے لیے آگے بلایا تو بھارتی کپتان بغیر کسی توجہ کے وہاں سے آگے بڑھ گئے۔
یہ منظر اسٹیڈیم میں موجود شائقین کے ساتھ ساتھ ٹی وی پر میچ دیکھنے والے افراد نے براہ راست دیکھا، جس پر بھارتی ٹیم کے رویے اور مودی حکومت کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ کرکٹ میں ٹاس کے وقت اور میچ کے اختتام پر کھلاڑیوں کے درمیان مصافحہ کئی دہائیوں پرانی روایت ہے، جسے کھیل کی روح کا لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال متحدہ عرب امارات میں منعقدہ مینز ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا تھا۔
اسی تناظر میں ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے احتجاجاً ٹرافی دینے سے انکار کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم طویل عرصہ گزرنے کے باوجود ٹرافی حاصل نہ کر سکی ہو۔
بھارتی کھلاڑیوں کے رویے میں تضاد اس بات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے خلاف میچز میں مصافحہ ترک کیا جا رہا ہے، جبکہ غیر ملکی لیگز یا دیگر ٹیموں میں شامل پاکستانی کھلاڑیوں یا پاکستانی کوچز کے ساتھ ہاتھ ملانے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نظر نہیں آتی۔














