خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار سمیت 3 افراد شہید جبکہ 2 شہری زخمی ہو گئے ہیں۔
شمالی وزیرستان پولیس نے خودکش حملے کی تصدیق کردی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرشمالی وزیرستان سلیم ریاض نے وی نیوز کو بتایا کہ دھماکا شمالی وزیرستان کے دتہ خیل بازار میں سکیورٹی چیک پوسٹ کے قریب ہوا۔
’دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد حاصل کیے جا رہے ہیں۔‘
ڈی پی او شمالی وزیرستان پولیس کے مطابق دھماکے سے قبل دتہ خیل علاقہ کے قریب پل کی افتتاحی تقریب متوقع تھی۔ اس ضمن میں سیکیورٹی اقدامات کے تحت تقریب میں شرکت کے لیے آنے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی تھی کہ اسی دوران ایک گاڑی زوردار دھماکہ سے پھٹ گئی۔
ڈی پی او سلیم ریاض نے بتایا کہ ٹریفک پولیس اورسیکیورٹی اہلکاروں نے جان قربان کرکے حملہ آورکو ہدف تک پہنچنے نہیں دیا اوردہشت گردی کی اس مبینہ کوشش کوناکام بنا دیا۔
’دھماکے سے دو سکیورٹی اور ایک ٹریفک اہلکار شہید ہو گئے جب کہ ایک اور سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ‘
شمالی وزیرستان پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتا لگا ہےکہ خودکش حملہ آورگاڑی میں بھی بارودی مواد بھر کر لے جا رہا تھا۔
’ابھی تک واضح نہیں ہے کہ حملہ اور کا ہدف کیا تھا لیکن شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پل کی افتتاحی تقریب ہی شاید اس حملہ آور کا متوقع نشانہ تھی۔
ڈی پی او شمالی وزیرستان پولیس کے مطابق پولیس اورسیکیورٹی فورسز نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
دہشت گردوں سے ایک ایک شہادت کا بھرپور حساب لیں گے، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے حملے کی پرُ زور مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادتیں ناقابل تلافی نقصان ہے، دہشت گردوں سے ایک ایک شہادت کا بھرپور حساب لیں گے، انشاء اللہ بہت جلد دہشت گرد اپنے انجام تک پہنچیں گے۔
وزیر داخلہ نے شہداء کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لئے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔