پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جہاں کاروبار کے آغاز کے چند ہی منٹوں میں انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 11:20 بجے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 170,867.20 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 1,002.68 پوائنٹس یعنی 0.59 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں پر، انڈیکس 170,000 پوائنٹس کی حد عبورکرگیا
اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا، جن میں آٹو موبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کرنے والی کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور پاور جنریشن شامل ہیں۔
Market is up at midday 🚀
⏳ KSE 100 is positive by +821.95 points (+0.48%) at midday trading. Index is at 170,686.48 and volume so far is 189.8 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/ZUNyTq6X0A— Investify Pakistan (@investifypk) December 15, 2025
کے الیکٹرک، او جی ڈی سی ایل، پاکستان آئل فیلڈز، پی پی ایل، پاکستان اسٹیٹ آئل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، حبیب بینک، میزان بینک، نیشنل بینک اور یو بی ایل سمیت انڈیکس پر زیادہ اثر رکھنے والے شیئرز سبز نشان میں ٹریڈ ہوتے رہے۔
معروف ماہرینِ معاشیات پالیسی ریٹ میں کمی کے حوالے سے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کا دائرہ کار وسیع، پورٹ قاسم اور ریکوڈک سے اہم معاہدے طے پاگئے
ان کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان آئندہ پیر کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں مانیٹری پالیسی نرم کرنے کا امکان کم ہے۔
جس کی بڑی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے شرح سود کو ’مناسب حد تک سخت‘ رکھنے کا دباؤ ہے۔

گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے انتہائی مثبت رجحان کے ساتھ اختتام کیا تھا، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس 169,864.53 پوائنٹس کی نئی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
جو ہفتہ وار بنیادوں پر 1.7 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے، بہتر ہوتے معاشی اشاریے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی نے مارکیٹ میں ہمہ جہتی خریداری کو فروغ دیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
عالمی سطح پر، ایشیائی اسٹاک مارکیٹس پیر کے روز ابتدائی کاروبار میں مندی کا شکار رہیں، کیونکہ سرمایہ کاروں نے اہم مرکزی بینکوں کے فیصلوں اور معاشی اعداد و شمار کی متوقع اشاعت سے قبل رسک لینے میں کمی کر دی۔
ایم ایس سی آئی کے ایشیا پیسفک حصص کے وسیع ترین انڈیکس میں 1 فیصد کمی دیکھی گئی، جس کی قیادت جنوبی کوریا کے حصص نے کی، جہاں مارکیٹ میں 2.7 فیصد تک کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
جنوبی کوریا اس سال دنیا کی بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹس میں شامل رہا ہے۔
امریکی ایس اینڈ پی 500 ای-منی فیوچرز میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ امریکی 10 سالہ ٹریژری بانڈ کی ییلڈ 1.2 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد 4.182 فیصد پر آ گئی، کیونکہ سرمایہ کار اہم معاشی ڈیٹا اور مرکزی بینکوں کے فیصلوں کے منتظر ہیں۔

اس ہفتے شرح سود سے متعلق فیصلے کرنے والے مرکزی بینکوں میں بینک آف جاپان شامل ہے، جس سے توقع ہے کہ وہ شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس اضافہ کر کے اسے 0.75 فیصد تک لے جائے گا۔
جبکہ بینک آف انگلینڈ اتنی ہی مقدار میں کمی کر کے شرح سود 3.75 فیصد کر سکتا ہے۔ یورپی مرکزی بینک، سوئیڈن کا رِکس بینک اور ناروے کا نورجز بینک شرح سود برقرار رکھنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
سرمایہ کاروں کو امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث تاخیر کا شکار ہونے والے معاشی اعداد و شمار کا بھی انتظار ہے، جن میں نومبر کی ملازمتوں کی رپورٹ اور ماہانہ کنزیومر پرائس انڈیکس شامل ہیں۔














