ہوائی سفر کی دنیا میں ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے، جہاں چین کی ایک ایئرلائن نے چین سے ارجنٹینا تک دنیا کی سب سے طویل تجارتی پرواز کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ سفر مجموعی طور پر 29 گھنٹوں پر محیط ہے، جس نے طویل فاصلے کی پروازوں کے تصور کو ایک نئی سمت دے دی ہے۔
چین ایسٹرن ایئرلائنز کی یہ پرواز شنگھائی سے روانہ ہو کر ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس پہنچتی ہے، تاہم راستے میں نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں مختصر قیام کیا جاتا ہے، جہاں طیارے کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے اور عملہ تبدیل کیا جاتا ہے۔ اس طرح یہ پرواز اگرچہ نان اسٹاپ نہیں، لیکن دورانیے کے لحاظ سے دنیا کی طویل ترین کمرشل پرواز بن چکی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق افتتاحی پرواز 4 دسمبر کو شنگھائی سے روانہ ہوئی اور مقررہ وقت سے کچھ پہلے بیونس آئرس پہنچ گئی۔ یہ روٹ تقریباً 12 ہزار 400 میل پر محیط ہے، جو زمین کے نصف گھیرے کے برابر فاصلہ بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
ایئرلائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نئی پرواز سے ایشیا اور جنوبی امریکا کے درمیان سفری خلا کم ہوگا اور 3 براعظموں کو جوڑنے والا ایک نیا فضائی راستہ قائم ہوگا۔ یہ سروس خاص طور پر ارجنٹینا میں مقیم مشرقی ایشیائی برادری کے لیے مفید ثابت ہونے کی توقع ہے۔

یہ پرواز جدید بوئنگ 777-300ER طیارے کے ذریعے ہفتے میں دو بار چلائی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ قدم اس بات کی علامت ہے کہ دنیا بھر کی ایئرلائنز انتہائی طویل فضائی سفر کی حدود کو مزید آگے بڑھانے کی دوڑ میں شامل ہو چکی ہیں۔













