آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بونڈی بیچ پر یہودی تہوار کے دوران خونریز حملے کے ملزمان فلپائن بھی گئے تھے، جہاں سے واپس آ کر انہوں نے حملہ کیا۔ فلپائن کے امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ باپ بیٹے کا جوڑا ’بھارتی شہری‘ کے طور پر فلپائن آیا تھا۔
Bondi terrorists Sajid and Naveed travelled on Indian passports; Philippines immigration confirmed
Read here: https://t.co/nvc97X7iPT@ASIOGovAu @AusFedPolice @DrAmitSarwal @Pallavi_Aus @JitarthJai @MEAIndia @HCICanberra @dfat @DFAPHL pic.twitter.com/r00BCvExMz— The Australia Today (@TheAusToday) December 16, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلپائن کے امیگریشن حکام کے مطابق بونڈی بیچ حملے میں ملوث باپ اور بیٹے نے حال ہی میں فلپائن کا سفر کیا تھا۔ آسٹریلوی پولیس نے بھی کہا تھا کہ یہ دونوں ملزمان جنہوں نے سڈنی کے ساحل پر ’ہنوکا‘ کے پروگرام پر فائرنگ کی، حملے سے قبل فلپائن گئے تھے۔ اس حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:سڈنی: یہودیوں کی تقریب میں فائرنگ، ہلاکتوں کی تعداد 16ہوگئی
حملے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ داعش سے متاثر ہو کر انجام دیا گیا۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ 14 دسمبر 2025 کو پیش آیا، جب سڈنی کے بونڈی بیچ پر یہودی تہوار ہنوکا کا انعقاد تھا۔ عوامی مقام پر ہونے والے اس حملے نے نہ صرف مقامی کمیونٹی بلکہ عالمی سطح پر خوف و ہراس پھیلا دیا۔ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد آسٹریلوی حکام نے شدید سیکورٹی اقدامات اور تحقیقات کا آغاز کیا۔
حملے فوراً بعد بھارت، اسرائیل اور افغانستان کا میڈیا ملزم کا تعلق پاکستان سے ہونے کا دعویٰ کررہا تھا، تاہم جس پاکستانی نوجوان کو اس حملے سے جوڑا جا رہا تھا اس نے بعد ازاں خود سامنے آ کر معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ تھا اس کا نام غلط استعمال کیا جارہا ہے۔














