سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو انتقال کر گئے

منگل 16 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور سینیئر سیاستدان میاں منظور احمد وٹو لاہور میں انتقال کر گئے۔

مرحوم کی نماز جنازہ کل (17دسمبر) بروز بدھ حویلی وساوے والا اوکاڑہ میں دن 2 بجے ادا کی جائے گی۔

میاں منظور احمد وٹو کی وفات پر مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور صوبے و ملک کے لیے ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔

میاں منظور احمد وٹو قومی سیاست میں ایک طویل عرصے تک متحرک رہے اور انہوں نے بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سمیت متعدد اہم سیاسی عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ انہیں ایک تجربہ کار سیاستدان اور مضبوط سیاسی کردار کے طور پر جانا جاتا تھا۔

میاں منظور احمد وٹو کی وفات کو پنجاب کی سیاست کے ایک اہم باب کا اختتام قرار دیا جا رہا ہے۔ عوامی خدمت اور سیاسی وابستگی کے حوالے سے ان کا طویل سفر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

سابق وزیراعظم پاکستان راجا پرویز اشرف، خرم جہانگیر وٹو اور دیگر نے میاں منظور احمد وٹو کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے درجات بلندی کی دعا کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سڈنی واقعے پر پاکستان کے خلاف ڈس انفارمیشن پھیلائی گئی، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

سڈنی حملے کے مرکزی کردار ساجد اکرم کا بھارتی پاسپورٹ منظرِ عام پر آ گیا

دوست ممالک کی کوششوں سے کابل میں افغان علما کا جرگہ، پاکستان کا خیر مقدم اور امن کے قیام پر زور

پی آئی اے کی نجکاری کے آخری مراحل میں، ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کا بوجھ کون اٹھائے گا؟

سابق وزیرِاعلیٰ مہاراشٹر پرتھوی راج چاؤن کا جنگ میں بھارت کی شکست کے اعترافی بیان پر معافی مانگنے سے انکار

ویڈیو

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

کالم / تجزیہ

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں