لکھنؤ کے ایکانا اسٹیڈیم میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جانے والا ٹی20 میچ شدید دھند کے باعث منسوخ کر دیا گیا۔
میچ کا ٹاس مقامی وقت کے مطابق شام 6:30 بجے ہونا تھا، تاہم پچ کے متعدد معائنے کے باوجود ٹاس نہ ہو سکا۔ بالآخر امپائرز نے رات 9:30 بجے میچ کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے: شدید دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت، ملک بھر میں اسموگ الرٹ جاری
میچ منسوخی کے وقت بھارت 5 میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کیے ہوئے ہے، جبکہ سیریز کا آخری میچ جمعے کو احمد آباد میں کھیلا جانا ہے۔ یہ سیریز فروری میں بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ ہے۔
جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ میچ کو شدید دھند کے باعث منسوخ کیا گیا کیونکہ کھیل کے حالات غیر محفوظ ہو گئے تھے۔ اس دوران بھارتی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو ماسک پہنے دیکھا گیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر بحث شروع ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیے: مظفرآباد میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی ایک سنگین ماحولیاتی چیلنج
فضائی نگرانی کے ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق لکھنؤ کے بعض علاقوں میں کینسر کا باعث بننے والے پی ایم 2.5 ذرات کی مقدار 78 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پہنچ گئی، جو عالمی ادارۂ صحت کی تجویز کردہ یومیہ حد سے 5 گنا سے زیادہ ہے۔
حالیہ دنوں میں شمالی بھارت کے دیگر علاقوں میں بھی آلودگی کی صورتحال انتہائی خراب پائی گئی ہے، خصوصاً دارالحکومت دہلی میں، جہاں پی ایم 2.5 کی سطح عالمی ادارۂ صحت کی حد سے 20 گنا تک تجاوز کر گئی۔ یہ صورتحال اس وقت مزید نمایاں ہوئی جب فٹبال اسٹار لیونل میسی پیر کے روز دہلی کے دورے پر تھے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب ’کوپ کانفرنس‘ میں اسموگ پر بھارت سے آلودگی کا معاملہ اٹھائیں گی
شمالی بھارت کے کئی حصے اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، جہاں سرد موسم میں آلودہ ہوا زمین کے قریب ہی قید ہو جاتی ہے۔ اس خطرناک اسموگ میں فصلوں کو جلانے، صنعتی کارخانوں اور بھاری ٹریفک سے خارج ہونے والی آلودگی شامل ہے۔
میچ سے قبل کھلاڑیوں نے میدان میں وارم اپ مشقیں کیں، تاہم بعد میں زیادہ تر معائنوں کے دوران انہیں اسٹیڈیم کے اندر منتقل کر دیا گیا، جبکہ مایوس شائقین آہستہ آہستہ اسٹیڈیم سے باہر نکلتے دکھائی دیے۔














