وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات شفیع جان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے وفاق کے ساتھ صرف ورکنگ ریلیشن جاری ہے، سہیل آفریدی کے کسی سے بیک ڈور رابطے نہیں ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے ترجمان شفیع جان نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کا شوق ہے تو پورا کر لے، اگر کوئی ایسا ایڈونچر کیا جا رہا ہے تو یہ مس ایڈونچر ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں نے ملک کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا، شفیع جان
شفیع جان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ایسے کون سے حالات ہیں کہ گورنر راج کی باتیں ہو رہی ہیں، سہیل آفریدی نے کون سا ایسا غیر آئینی یا غیر قانونی اقدام کر لیا ہے کہ گورنر راج کی ضرورت پڑ گئی ہے، گورنر راج تو وہاں لگنا چاہیے جہاں گورننس کے مسائل ہوں اور جہاں کوئی غیر قانونی یا غیر آئینی کام ہوا ہو۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی افغانوں کے حوالے سے گڈ افغان اور بیڈ افغان کی پالیسی ہے، ایک طرف وفاق کہہ رہا ہے کہ تمام افغانوں کو واپس بھیجنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام افغان باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس جائیں، دوسری طرف یہی حکومت افغان شہریوں کو ملک کی شہریت دیتی ہے اور انہیں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ بھی دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان شہری کو تیمور جھگڑا کے مقابلے میں فارم 47 کے ذریعے الیکشن جتوایا جاتا ہے اور اسے پارلیمنٹ میں لایا جاتا ہے، جو سہیل آفریدی، مراد سعید اور عمران خان پر الزام تراشیاں کرتا ہے، جب وفاقی حکومت کی یہ پالیسی ہوگی تو شکوک و شبہات تو جنم لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج کے حوالے سے پارٹی عمران خان کے پیغام کی منتظر ہے، شفیع جان
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ ہونی چاہیے، ہم نے این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں شرکت کی ہے، ہم نے اپنے صوبے کا مقدمہ سامنے رکھا ہے، اندازے کے مطابق صوبے کے ساڑھے 4 ہزار ارب روپے بقایا جات ہیں، ہم نے یہ مسئلہ بھی اٹھایا ہے۔
کیا سہیل آفریدی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کا صرف وفاق کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ ہے، بیک ڈور رابطے نہیں ہو رہے۔ جہاں تک سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کا سوال ہے تو ہم 10 دفعہ ملاقات کے لیے گئے، ملاقات نہیں کرنے دی گئی، جیل حکام عدالتی احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لا رہے۔














