’ہمیں اس پر فخر ہے‘، سعودی عرب میں عربی زبان کے فروغ کے لیے تعلیمی، ثقافتی اور علمی سرگرمیوں کا انعقاد

بدھ 17 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب عالمی یومِ عربی زبان 2025 کے موقع پر مملکت کے اندر اور بیرونِ ملک ثقافتی، تعلیمی اور علمی سرگرمیوں کے ایک سلسلے کا انعقاد کررہا ہے، جس کا مقصد عربی زبان کو ورثہ، جدت اور عالمی رابطے کی زبان کے طور پر فروغ دینا ہے۔

عالمی یومِ عربی زبان ہر سال 18 دسمبر کو منایا جاتا ہے، جو 1973 میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے عربی کو چھٹی سرکاری زبان کے طور پر اپنانے کی یاد دلاتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے

اس سال عالمی سطح پر یومِ عربی زبان کا موضوع’عربی کے لیے جدت پر مبنی راستے: زیادہ جامع لسانی مستقبل کے لیے پالیسیاں اور عملی اقدامات‘ رکھا گیا ہے، جس میں تعلیم، میڈیا، ٹیکنالوجی اور عوامی پالیسی کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے تاکہ زبان کے استعمال کو مزید مؤثر اور قابلِ رسائی بنایا جا سکے۔

کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی برائے عربی زبان نے رواں ماہ کے آغاز میں نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے صدر دفتر میں عالمی یومِ عربی زبان کی تقریبات کا آغاز کیا۔

یہ تقریب 2 سے 4 دسمبر تک جاری رہی، جس کی سرپرستی وزیرِ ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے کی، اور اس میں عربی زبان کی سرکاری حیثیت کو مضبوط بنانے میں سعودی عرب کے قائدانہ کردار کو اجاگر کیا گیا۔

سعودی عرب کے مستقل مشن برائے اقوامِ متحدہ کے اشتراک سے منعقدہ اس تقریب میں ثقافتی اور انٹرایکٹو پروگرام پیش کیے گئے، جن میں عربی زبان کی خوبصورتی، تاریخ اور عالمی اثرات کو نمایاں کیا گیا۔

اکیڈمی نے اپنی سالانہ مہم کے تحت ’Proud of It‘ کے نام سے ڈیجیٹل ٹول کٹ کا پانچواں ایڈیشن بھی جاری کیا، جس کا مقصد سرکاری اداروں، نجی تنظیموں اور افراد کو ڈیجیٹل مواد فراہم کر کے ملک گیر تقریبات کو مزید مؤثر بنانا ہے۔

زبان قومی شناخت کی مضبوطی کا بنیادی جزو ہے، سیکریٹری جنرل کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی

کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبداللہ نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہاکہ زبان قومی شناخت کی مضبوطی کا بنیادی جزو ہے۔

ان کے مطابق اکیڈمی 60 سے زیادہ ممالک میں پروگرامز اور منصوبوں پر کام کررہی ہے اور تعلیم، لسانی کمپیوٹنگ، ثقافتی مواد اور زبان سے متعلق پالیسیوں کے شعبوں میں 10 سے زائد بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری رکھتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اکیڈمی مختلف طبقات کو ہدف بناتی ہے، جن میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے بچے، طلبہ، محققین اور روزمرہ امور میں عربی استعمال کرنے والے میڈیا ادارے شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عربی زبان ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، جو ہماری سرزمین سے جڑی ہے، ہمارے آباؤ اجداد کی زبان رہی اور جس میں قرآنِ مجید نازل ہوا۔

اکیڈمی کے شعبہ تعلقاتِ عامہ و میڈیا کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ یومِ عربی زبان کے موقع پر متعدد تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں، جن میں عرب لیگ کے اشتراک سے ایک پروگرام بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اکیڈمی نے حال ہی میں لغوی نوعیت کی نئی اشاعتیں بھی جاری کی ہیں، جن میں مالی و اقتصادی اصطلاحات کی لغت اور رویہ جاتی علوم کی لغت شامل ہیں۔

ریاض میں جنرل ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشن اس موقع کو ’ہمیں اس پر فخر ہے‘ کے عنوان سے منا رہا ہے۔

تعلیمی نظام کے ذریعے عربی زبان کے فروغ میں مملکت کے کردار کو اجاگر کرنے کا منصوبہ

ریاض ایجوکیشن کے ترجمان عبدالسلام التمیری کے مطابق ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت تعلیمی نظام کے ذریعے عربی زبان کے فروغ میں مملکت کے کردار کو اجاگر کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں، کلاس روم پروگرامز اور اسکول ریڈیو کے ذریعے طلبہ میں عربی زبان کی اہمیت اور تہذیبی حیثیت کو اجاگر کیا جائے گا۔

دوسری جانب ریاض کے نیشنل میوزیم میں کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی کے اشتراک سے 20 دسمبر تک ایک ثقافتی پروگرام جاری ہے، جس میں عربی زبان کے انسانی اور ثقافتی پہلوؤں پر مکالمے، روایتی لوک گیتوں اور ورثے کے تحفظ میں زبان کے کردار پر نشستیں شامل ہیں۔

زائرین کو مصنفین سے براہِ راست ملاقات اور کتابوں کی دستخطی تقریبات میں شرکت کا موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ ورکشاپس اور موسیقی کی محفلیں روایتی فنون اور دستکاریوں کی جھلک پیش کر رہی ہیں۔

اسلامی یونیورسٹی مدینہ میں ’ہمیں اس پر فخر ہے‘ کے عنوان سے تقریبات کا انعقاد

اسی طرح اسلامی یونیورسٹی مدینہ بھی ’ہمیں اس پر فخر ہے‘ کے عنوان سے تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے۔ ان تقریبات کا آغاز ’گہری جڑیں اور عالمی افق‘ کے موضوع پر ایک سیمینار سے ہوا، جس میں ماہرینِ تعلیم نے عربی زبان کی ثقافتی اہمیت، ڈیجیٹل دور میں شناخت کے تحفظ اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تدریس کے طریقوں پر گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات نےعربی زبان میں مصنوعی ذہانت کے لیے ایک نیا ماڈل لانچ کردیا

اس موقع پر السلام ہال میں ایک نمائش بھی منعقد کی گئی، جس میں طلبہ کے تیار کردہ فن پارے، عربی خطاطی، قرآنی آیات، شاعری اور ادبی متون پیش کیے گئے۔

تقریبات میں شاعری، تقریر اور خطاطی کے مقابلے بھی شامل ہیں، جن میں مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور اساتذہ شرکت کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

رانا ثنااللہ سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر نامزد

ارشد شریف قتل کیس، وفاقی حکومت نے آئینی عدالت میں پیشرفت رپورٹ جمع کروا دی

اسلام آباد میں خود کو امریکی سفارتی اہلکار ظاہر کرکے فراڈ کرنے والا افغان شہری گرفتار

فیض حمید ریٹائرمنٹ کے بعد عمران خان کے سیاسی مشیر رہے، عطا تارڑ کا دعویٰ

کے پی حکومت کا وفاق کے ساتھ ورکنگ ریلیشن ہے، اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں، شفیع جان

ویڈیو

احتساب کا عمل شروع، ججز، اینکرز اور بڑی شخصیات کے گرد گھیرا تنگ

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

کالم / تجزیہ

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں