پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 1,100 پوائنٹس کا اضافہ

جمعرات 18 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا، جہاں جمعرات کو ابتدائی منٹوں میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

صبح 9:50 بجے، بینچ مارک انڈیکس 171,455.35 پوائنٹس پر تھا، جو کہ 1,141.50 پوائنٹس یعنی 0.67 فیصد کے اضافے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دسمبر کے پہلے سیشن میں اسٹاک مارکیٹ کا مضبوط آغاز، اہم سیکٹرز میں خریداری

اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی، جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، تیل و گیس کی کھوج کرنے والی کمپنیاں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، بجلی پیدا کرنے والی اور ریفائنری کمپنیاں شامل ہیں۔

اے آر ایل، حبکو، پاکستان اسٹیٹ آئل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ماری، ایم ای بی، ایم ای بی ایل اور نیشنل بینک سمیت انڈیکس پر سب سے زیادہ اثر ڈالنے والے اسٹاک  ہیں، سبز زون میں خرید و فروخت ہوئے۔

مالیاتی میدان میں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ نومبر 2025 میں 100 ملین ڈالر کے سرپلس کے ساتھ بند ہوا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟

اسی دوران، کراچی بندرگاہ سے ملک بھر کی فیکٹریوں تک کام کرنے والے کارگو ٹرانسپورٹرز نے بدھ کے روز اپنی پہیہ جام ہڑتال ختم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، جن میں 20 فٹ طویل 10 وہیل کارگو گاڑیوں کے لیے سڑک پر 19 گھنٹے کی اجازت شامل ہے۔

بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں مندی کی تحریک بنیادی طور پر سرمایہ کاروں کے مخلوط رجحان اور نمایاں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ہوئی، جس نے انڈیکس کے تاریخی انٹرا ڈے عروج کے بعد منتخب منافع کی بکنگ کو جنم دیا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس دن کے اختتام پر 170,313.86 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ 133.44 پوائنٹس یا 0.08 فیصد کی معمولی کمی کے برابر ہے۔

عالمی سطح پر، جمعرات کو ایشیائی شیئرز میں کمی دیکھی گئی کیونکہ ٹیک سیکٹر پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس سرمایہ کاری کے حوالے سے خدشات کا دباؤ تھا، جبکہ سرمایہ کار مرکزی بینک کے اجلاسوں کے سلسلے کے لیے تیار تھے جو دنیا بھر میں پالیسی کے اختلافات کو اجاگر کریں گے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، آئی ایم ایف ادائیگی کی امید پر 500 پوائنٹس کا اضافہ

ایم ایس سی آئی کے ایشیا-پیسیفک شیئرز کے سب سے وسیع انڈیکس نے جاپان کے علاوہ 0.5 فیصد کی کمی دیکھی، جب کہ جنوبی کوریا میں 1.3 فیصد کمی اور ہانگ کانگ کے ہانگ سینگ انڈیکس میں 0.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔ جاپان کا نکی انڈیکس 1.2 فیصد نیچے گیا۔

نیسڈیک فیوچرز 0.3 فیصد بڑھ گئے اور ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ وال اسٹریٹ میں ٹیک سیکٹر کی فروخت کے بعد سرمایہ کار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ریکارڈ سرمایہ کاری کے خدشات سے نمٹ رہے تھے۔ اے آئی کی قیادت کرنے والی کمپنی اینویڈیا کے شیئرز 3.8 فیصد گر گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp