امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں اپنے دوسرے دورِ صدارت کے پہلے 10 ماہ کے دوران دنیا بھر میں 8 جنگیں ختم کرائیں۔ انہوں نے ان کامیابیوں کا بڑا کریڈٹ اپنی ٹیرف پالیسی کو دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹیرف‘ ان کا پسندیدہ لفظ ہے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں انہوں نے اپنی انتظامیہ کا 2026 کا ایجنڈا پیش کیا، صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے امریکی طاقت بحال کی، 10 ماہ میں 8 جنگیں نمٹائیں، ایران کے جوہری خطرے کو ختم کیا اور غزہ کی جنگ کا خاتمہ کیا، جس کے نتیجے میں مشرقِ وسطیٰ میں 3000 سال بعد پہلی بار امن قائم ہوا۔
صدر ٹرمپ نے اعتراف کے باوجود کہ ان کی تجارتی پالیسیوں سے بعض اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں اور یہ عوام میں زیادہ مقبول نہیں رہیں، پھر بھی اپنی حکومت کی معاشی کامیابیوں کو ٹیرف سے جوڑا۔
یہ بھی پڑھیے 8 جنگیں رکوائیں، پاک افغان جنگ ختم کروانا میرے لیے بہت آسان ہے‘، ٹرمپ کا دعویٰ
انہوں نے کہا کہ میں اب تک امریکا میں 18 کھرب ڈالر کی ریکارڈ سرمایہ کاری یقینی بنا چکا ہوں، جس سے روزگار، اجرتوں میں اضافہ، معاشی ترقی، فیکٹریوں کا قیام اور قومی سلامتی مضبوط ہوئی ہے۔ اس کامیابی کا بڑا حصہ ٹیرف کی بدولت ہے، وہی ٹیرف جو دہائیوں سے دوسرے ممالک ہمارے خلاف استعمال کرتے رہے، مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔
ٹرمپ کے مطابق، کمپنیاں جانتی ہیں کہ اگر وہ امریکا میں فیکٹریاں لگائیں گی تو ان پر کوئی ٹیرف نہیں ہوگا، اسی لیے وہ ریکارڈ تعداد میں واپس امریکا آ رہی ہیں اور ایسی سطح پر پلانٹس قائم ہو رہے ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
دعوؤں پر سوالات
اگرچہ ٹرمپ انتظامیہ نے بعض تنازعات کے حل میں کردار ادا کیا ہے، تاہم ناقدین کے مطابق 8 جنگیں ختم کرانے کا دعویٰ مبالغہ آرائی پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ٹرمپ کا جنگیں ختم کرانے کا دعویٰ7، کتنی حقیقت، کتنا فسانہ؟
مثال کے طور پر، ٹرمپ نے مصر اور ایتھوپیا کے درمیان تنازع کو جنگ قرار دے کر اس کے حل کا کریڈٹ لیا، حالانکہ وہ ایک طویل سفارتی تنازع تھا، باقاعدہ جنگ نہیں۔ اسی طرح کانگو اور روانڈا کے درمیان تنازع کے خاتمے کا دعویٰ بھی کیا گیا، مگر امریکی ثالثی کے باوجود وہاں کشیدگی مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکی۔
صدر ٹرمپ کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ان کی مقبولیت میں کمی اور معاشی و تجارتی پالیسیوں پر اندرونِ ملک تنقید بڑھ رہی ہے۔














