سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم اورنگزیب کی ضمانت کی درخواست واپس لینے کے باوجود مسترد کردی۔ ملزم پر 2020 میں مانسہرہ میں ایک شخص کے قتل اور دوسرے کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔
سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ وکیل ملزم نے دلائل میں کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور حقائق میں تضاد ہے اور سائٹ پلان و چالان میں مماثلت نہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے استقبالیہ پر دل کا دورہ، راولپنڈی کے رہائشی عابد حسین چل بسا
عدالت نے سوال کیا کہ ملزم کتنے عرصے تک مفرور رہا؟ سرکاری وکیل زاہد یوسف قریشی کے مطابق ملزم 5 سال، 2 ماہ اور 12 دن تک مفرور رہا۔ وکیل ملزم نے بتایا کہ گرفتاری 11 نومبر 2025 کو عمل میں آئی۔ جسٹس افغان نے استفسار کیا کہ ابھی تو گرفتار ہوا، جلدی کیوں؟ اور کہا کہ کیا کوئی خاص شخص ہے جو 2 ماہ بھی جیل میں نہ رہے؟
ملزم کے وکیل نے درخواست کی کہ ٹرائل کو جلد مکمل کیا جائے، جس پر جسٹس افغان نے کہا کہ اگر ملزم جلدی گرفتار ہوتا تو ٹرائل اب تک مکمل ہو چکا ہوتا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے متنازع ٹوئیٹس کیس میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کا ٹرائل روک دیا
عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے سماعت کے دوران ٹرائل جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔














