صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی میں پاکستان مرکزی ستون بن گیا جبکہ انڈیا فرسٹ کا دور ختم ہو گیا، واشنگٹن ٹائمز

پیر 22 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

واشنگٹن ٹائمز کے ایک آرٹیکل میں 2025 کو پاک امریکا تعلقات میں انقلابی تبدیلی کا سال قرار دیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی میں پاکستان کو مرکزی ستون بنایا گیا اور ’انڈیا فرسٹ‘ کا دور ختم ہو گیا۔

آرٹیکل میں کہا گیا کہ پاک امریکا تعلقات میں پہلا پگھلاؤ خفیہ کاؤنٹر ٹیررازم ایکسچینجز سے آیا، جس نے واشنگٹن کو پاکستان کے ساتھ سبسٹینٹو تعاون (Substantive Cooperation) کا واضح اشارہ دیا۔ مارچ میں ٹرمپ نے قومی خطاب میں پاکستان کی غیر متوقع تعریف کی، جس نے امریکی پالیسی کا رخ بدل دیا۔

مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل کے دورہ امریکا کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اہم پیشرفت، فنانشل ٹائمز کی رپورٹ سامنے آگئی

مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مختصر مگر شدید جھڑپ نے تعلقات میں فیصلہ کن موڑ لایا۔ پاکستان کی ملٹری کارکردگی، ڈسپلن، اسٹریٹجک فوکس اور ایسِمٹرک کیپیبلٹی (Asymmetric Capability) نے ٹرمپ کو حیران کر دیا اور پاکستان کو دوبارہ سنجیدہ ریجنل ایکٹر کے طور پر دیکھا جانے لگا۔

واشنگٹن ٹائمز کے مطابق، پاکستان کی ملٹری ماڈرنائزیشن کو نئی عالمی اہمیت حاصل ہوئی اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ فعال کیا گیا، جس پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا نام نمایاں طور پر لیا گیا۔ انہیں Disciplined Dark Horse اور Deliberate Mystery جیسے القابات دیے گئے اور وائٹ ہاؤس میں لنچ میٹنگ بھی ان کے لیے ایک تاریخی تقریب تھی۔

مزید پڑھیں: ملٹری ڈپلومیسی کی شاندار مثال، اقوامِ عالم فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کی معترف

آرٹیکل میں کہا گیا کہ ٹرمپ کے نزدیک فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ تعلق کو ہاف جوکنگ ’برومانس‘ کہا گیا اور 2026 کے آغاز پر پاکستان کو امریکی گرینڈ اسٹریٹیجی کے مرکز کے قریب دیکھا جا رہا ہے۔ ایران اور غزہ کے معاملات میں پاکستان کے ممکنہ کلیدی کردار کو بھی واشنگٹن نے اہم قرار دیا۔

واشنگٹن ٹائمز نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ 2025 میں پاکستان اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے امریکی پالیسی اور جنوبی ایشیا کے توازن کو دوبارہ لکھنے میں اصل کردار ادا کیا، جس سے پاکستان ناپسندیدہ ریاست سے شراکت دار ملک میں بدل گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp