ایک امریکی جریدے نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی ساختہ ہتھیار پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں استعمال ہو رہے ہیں، جن کے ذریعے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 12دہشت گرد ہلاک
امریکی جریدے ’دی جیو پالیٹکس‘ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی افغانستان میں موجود امریکی ہتھیاروں کی مدد سے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی، جسے فتنہ الخوارج بھی کہا جاتا ہے، خیبر پختونخوا میں مسلسل حملوں اور پُرتشدد واقعات میں ملوث رہی ہے۔

’دی جیو پالیٹکس‘ کے مطابق افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیاروں کی مجموعی مالیت 7 ارب ڈالر سے زائد ہے، جن میں ایم فور اور ایم سولہ رائفلیں، نائٹ وژن آلات اور دیگر جدید عسکری سازوسامان شامل ہے، جو اس وقت دہشتگرد عناصر کی دسترس میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت
جریدے کا کہنا ہے کہ یہ امریکی ہتھیار افغانستان کی بلیک مارکیٹ کے ذریعے مختلف دہشتگرد نیٹ ورکس کو فروخت کیے جا رہے ہیں، جس سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا مؤقف ہے کہ پاکستان متعدد مواقع پر یہ ثابت کر چکا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد امریکی ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان میں حملے کر رہے ہیں، جبکہ وفاقی وزیر خواجہ آصف بھی اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ ٹی ٹی پی کی قیادت افغانستان میں موجود ہے اور اس کے شواہد دستیاب ہیں۔













