امریکا میں نئی وزن کم کرنے والی گولی کی منظوری کے بعد کھانے کی صنعت میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا اداکارہ شگفتہ اعجاز نے وزن کم کرنے کے لیے اوزیمپک کا استعمال کیا؟
تجزیہ کاروں کے مطابق لوگ یہ دوا گولی کی شکل میں زیادہ استعمال کریں گے کیونکہ یہ انجیکشن سے سستی اور آسان ہے۔ اس کے نتیجے میں صارفین کی خریداری میں نمکین اسنیکس، مشروبات اور بیکری کی مصنوعات کم ہوں گی، اور وہ زیادہ پروٹین اور فائبر والے کھانے ترجیح دیں گے۔
کمپنیوں جیسے Conagra اور Nestle نے اپنے پیکڈ کھانے اور فریزڈ میلز میں تبدیلیاں کر دی ہیں اور انہیں GLP-1 دوست لیبل کے ساتھ فروخت کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: کون سے کیمیکلز نوعمر افراد میں وزن کم کرنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں؟ نئی تحقیق
ریستوران بھی چھوٹی اور پروٹین والی ڈشز مینو میں شامل کر رہے ہیں تاکہ صارفین کی نئی ترجیحات پوری ہو سکیں۔














