ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زمین کے اندر موجود ’پانی کا خفیہ ذخیرہ‘ اس کی زندگی کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوا۔ یہ دریافت گزشتہ دہائی کی سب سے حیرت انگیز جیولوجیکل کامیابیوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خلا بازوں نے ریاضی میں حیران کن دریافت کرلی، یہ زمین پر کیوں ناممکن تھی؟
چینی ماہرِ جیولوجی پروفیسر ژی ژوے ڈو کی قیادت میں کی گئی تحقیق کے مطابق زمین کی تہہِ زیریں میں موجود برِج مینائٹ نامی معدنی جزو پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ابتدائی تجربات میں خیال کیا جاتا تھا کہ یہ صرف محدود مقدار میں پانی رکھ سکتا ہے، لیکن جدید تجربات نے دکھایا کہ انتہائی درجہ حرارت اور دباؤ کے تحت یہ زمین کی زیریں تہہ میں وسیع مقدار میں پانی محفوظ رکھ سکتا ہے۔
A recent study led by Prof. Zhixue Du of the Guangzhou Institute of Geochemistry (GIGCAS) offers a new explanation. The team found that large amounts of water could have been stored deep within Earth's mantle as it cooled and crystallized from molten rock. pic.twitter.com/Um3n2x7F3F
— Bruno Dias (@brunodiasmz) December 26, 2025
یہ خفیہ پانی نہ صرف زمین کے اندرونی حرکیات میں معاون رہا بلکہ مٹیل کے پگھلے ہوئے پتھروں کی حرکت کو آسان بنا کر پلیٹوں کی حرکت اور اندرونی توانائی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوا۔ تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ یہ ذخیرہ موجودہ سمندروں کی حجم سے 500 سے سو گنا زیادہ پانی رکھ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی اندرونی پانی زمین کو ابتدائی عالمگیر آگ سے بچانے اور اسے نیلا، حیات بخش سیارہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ دریافت زمین کی تاریخ اور اس کے اندرونی عمل کو سمجھنے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔













