سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پہاڑوں میں روپوش ہیں؟

جمعرات 25 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تنظیمی ’عمارت‘ کی اینٹیں اور ستون ایک ایک کرکے اس سے علیحدہ ہوتے جا رہے ہیں اور ایسے میں سب کی توجہ پارٹی کے ایک اور ’برج‘ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب بھی مرکوز ہے کہ وہ پارٹی سربراہ عمران خان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کب کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جہاں پی ٹی آئی چھوڑنے والے اگلے رہنما کے ناموں کی پیشگوئیاں ہو رہی ہیں وہیں اس حوالے سے بھی چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ آخر عثمان بزدار منظر سے غائب کیوں ہیں اور کہیں نظر کیوں نہیں آرہے جبکہ ان کے تمام فون نمبرز بھی بند ہیں۔

ان سوالوں کے جواب جاننے کے لیے جب وی نیوز نے عثمان بزدار کے قریبی لوگوں سے رابطہ کیا تو حیرت انگیز طور پر یہ پتا چلا کہ وہ اب ان سے بھی رابطے میں نہیں ہیں اور یہ کہ جب آخری دفعہ ان کی عثمان بزدار سے بات ہوئی تھی تو وہ کہیں پہاڑوں میں تھے۔

قریبی لوگوں کے مطابق آخری بار جب بات ہوئی تو عثمان بزدار نے بتایا کہ ’جس جگہ تم لوگ ہو وہاں کا موسم خراب ہے لیکن جہاں میں ہوں یہاں کا موسم خوشگوار ہے، ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں، خوبصورت پہاڑ ہیں اور میں یہاں سکون میں ہوں‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دن اور آج کا دن عثمان بزدار سے پھر کوئی رابطہ نہیں ہوسکا اور وہ گفتگو ہوئے بھی اب 20 روز گزر چکے ہیں۔

عثمان بزدار پر پارٹی چھوڑنے کا پریشر ہے؟

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کے قریبی دوست کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پر پارٹی چھوڑنے کا پریشر 9 مئی سے پہلے کا ہے اور اب تو اس میں مزید اضافہ ہوچکا ہوگا۔

دوست کے مطابق عثمان بزدار اپنے قریبی حلقوں سے یہ کہتے رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو نہیں چھوڑیں گے جبکہ فی الحال صورتحال یہ ہے کہ عمران خان کے انتہائی قریبی ساتھی بھی ایک ایک کرکے ان کا ساتھ چھوڑتے جارہے ہیں۔

عثمان بزدار پہلے ہی زیر عتاب تھے کیوں کہ ان کے خلاف نیب میں آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس چل رہا  ہے اوراینٹی کرپشن کے الگ سے پرچے کٹے ہوئے ہیں۔ اب عثمان بزدار کا امتحان ہے کہ اگر وہ  گرفتار ہو جاتے ہیں تو کیا وہ اتنا پریشر برداشت کر سکیں گے؟اس سوال کا جواب تو وقت ہی دے گا۔ نیب اور اینٹی کرپشن کے مقدمات کی وجہ سے وہ دل کے عارضے میں بھی مبتلا ہو چکے ہیں۔

9 مئی کو عثمان بزدار کہاں تھے؟

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے عثمان بزدار کے قریبی دوست کا کہنا تھا کہ وہ اپنے حلقے میں تھے اور کسی احتجاج میں بھی شامل نہیں ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا خود ان سے رابطہ نہیں ہواذ لیکن 9 مئی کو جو ہوا وہ غلط ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی ہم سے پوچھ رہا ہے کہ جس عثمان بزدار کو عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب بنایا تھا وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ عثمان بزدار گزشتہ دنوں اپنے کیسز کو دیکھ رہے تھے یا پھر اپنی صحت کو اس لیے وہ پارٹی کی کسی میٹنگ میں بھی نہیں جارہے تھے لیکن اب ان پر کڑی تنقید ہورہی ہے کہ ’وسیم اکرم پلس‘ کہاں غائب ہیں؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp