پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے پولیس کا پھر چھاپہ، ملحقہ گھر کی تلاشی

جمعرات 25 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پولیس نے ایک دن میں دوسری مرتبہ چھاپہ مارنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سے قبل دن کو پولیس نے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ وہاں دستیاب نہیں پائے گئے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق خواتین سمیت پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا ہے جب کہ ڈی آئی جی آپریشنز صادق علی بھی ظہورالہٰی روڈ پہنچ گئے ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف اور ایس پی ماڈل ٹاؤن عمارہ شیرازی بھی دوبارہ ظہور الہی روڈ پہنچ گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق عمارہ شیرازی پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کے ساتھ منسلک گھر میں داخل ہوئی ہیں جب کہ ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف نفری کے ہمراہ باہر موجود ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ عمارہ شیرازی نے ہمسائیوں کو بھی اپنے گھروں سے باہر نکلنے سے روک دیا۔ ہمسائیوں کے مرکزی دروازے کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

پولیس پرویز الٰہی کے گھر سے ملحقہ اسکول اور گھر میں داخل ہو گئی جہاں موبائل لوکیٹرز کی مدد سے پرویز الٰہی کی لوکیشن حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔

اینٹی کرپشن کی ایک گاڑی اسکول کے اندر موجود ہے۔ پولیس چوہدری پرویز الٰہی کے گھر سے ملحقہ گھر میں داخل ہوکر لیڈیز پولیس کے ہمراہ گھر میں تلاشی لے رہی ہے۔ رہائشگاہ کے پاس اینٹی رائٹ فورس کی بڑی تعداد موقع پر موجود ہے۔

چوہدری پرویز الہٰی کے گھر سے کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جب کہ پولیس کی جانب سے پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ کے داخلی وخارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں اور وہ کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔
یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب تحریک انصاف کی بیشتر مرکزی قیادت یا جیل میں ہے، یا پھر تحریک انصاف سے کنارہ کشی کا اعلان کر چکی ہے۔
جب آج ہی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا ہے کہ
ریاستی جبر کے ذریعے تحریک انصاف کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں پرویز الٰہی کے خلاف ہونے والی کارروائی کے مذمت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر ایک بار پھر پولیس کے چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کیخلاف شروع کی جانے والی یزیدیت کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس ظلم کے پیچھے ذہنیت یہ ہے کہ اس سے پارٹی کمزور ہوگی۔

عمران خان نے لکھا کہ  ایک سیاسی جماعت تب ہی کمزور ہوتی ہے جب وہ اپنا ووٹ بینک کھو دیتی ہے، جیسا کہ تمام PDM پارٹیاں ہیں۔

دہشت گردی کے یہ حربے صرف پی ٹی آئی کے لیے ہمدردی بڑھا رہے ہیں۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp