سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کی وزیر داخلہ پر تنقید

ہفتہ 27 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ وہ کسی شخص یا ملک کے لیے لابنگ یا ٹوئیٹس کے لیے پیسے وصول نہیں کرتے۔ بحرانوں میں گھرے پاکستان کے بارے میں ان کے خیالات اور خدشات ’مخلصانہ اور ذاتی‘ ہوتے ہیں۔

اپنےحالیہ ٹوئیٹ میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو ’ماڈل ٹاؤن کلِر‘ مخاطب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ وہ کسی یا کسی ملک کے لیے لابنگ نہیں کرتے اور نہ ہی اپنی ٹوئیٹس کے لیے کسی سے پیسے وصول کرتے ہیں۔

‘میں پاکستان کے سہہ جہتی بحران کے بارے میں اپنے مخلصانہ ذاتی خیالات اور خدشات کا اظہار کرتا ہوں، جو بدقسمتی سے بہتر نہیں بلکہ شدت اختیار کر رہا ہے۔‘

اپنے حالیہ ٹوئیٹ میں افغان نژاد سابق امریکی سفارتکار  کا کہنا ہے کہ ان بحرانوں سے پاکستانی عوام کے مزید غریب اور منقسم ہونے کا خطرہ ہے، جس سے ملک کی سلامتی کو بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اور جس سے علاقائی اور عالمی سلامتی کو خطرہ ہو گا۔

زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ پاکستانی رہنماؤں کا اپنے ملک کو مقدم رکھنا ضروری ہے۔انہیں سپریم کورٹ کے فیصلوں اور جمہوری انتخابات کی تعمیل پر مبنی روڈ میپ پر متفق ہونا چاہیے۔

زلمے خلیل زاد نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی حالیہ پریس کانفرنس کا ہیش ٹیک لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان کے پاس سینکڑوں باصلاحیت، محب وطن، اور قانون کی پاسداری کرنے والے رہنما ہیں جو وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دے سکتے ہیں۔

’وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ اہم عہدہ ایک ایسے شخص کو کیوں دیا ہے جس کے ہاتھ پر دیگر جرائم کے علاوہ 20 کے قریب بے گناہ پاکستانیوں کا خون ہے؟ میں نے پوچھتا ہوں، کیوں؟‘

واضح رہے زلمے خلیل زاد کچھ عرصہ سے اپنے ٹوئیٹ کے ذریعہ پاکستان کی سیاسی صورتحال، عمران خان اور پی ڈی ایم کے حوالے سے اپنی سوچ اور موقف رقم کرتے رہے ہیں، جس پر وزیر اعظم نے مشیر علامہ طاہر اشرفی نے بھی گزشہ ہفتے پریس کانفرنس کرکے ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp