اپنے شوہر کے قتل کے الزام کا سامنا کرتی ایک مصنفہ کے گرد گھومتا تناؤ سے بھرپور فرانسیسی کورٹ روم ڈراما ’ اناٹومی آف اے فال‘ نے 76 ویں کین فلم فیسٹیول میں پام ڈور ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔
فرانسیسی ہدایت کار جسٹین ٹرائٹ نے فیسٹیول کا سب سے اعلٰی ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد اپنی تقریر میں صدر ایمانوئل میخواں کی حکومت کو پینشن کے لیے احتجاج کے خلاف جبر کے استعمال اور حکومتی ثقافتی پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
’ثقافت کی کمرشلائزیشن جس کی یہ نو لبرل حکومت حمایت کرتی ہے فرانس کی ثقافتی استثنٰی کو توڑنے کے عمل کا حصہ ہے، جس کے بغیر میں آج یہاں نہیں ہوتی۔‘
اس سال کین فلم فیسٹیول میں ہونے والے مقابلے میں 21 انٹریز میں ریکارڈ 7 خواتین تھیں جب کہ بیشتر فلموں میں پیچیدہ خواتین کرداروں کو دکھایا گیا تھا۔
سینڈرا ہیولر نے ’اناٹومی آف اے فال‘ کے علاوہ مقابلے کی سب سے زیادہ چونکا دینے والی فلموں میں سے ایک ’زون آف انٹرسٹ‘ میں بھی کام کیا ہے جو آشوٹز حراستی کیمپ میں نازی خاندان کی نجی زندگی کا ایک دردناک اور منفرد منظر پیش کرتی ہے۔ اس فلم نے رنر اپ گراں پری جیتا۔
برطانوی ہدایت کار جوناتھن گلیزر کی اس فلم میں، جو ان کی گزشتہ دہائی میں پہلی فلم ہے، حراستی کیمپ کی ہولناکیوں کو براہ راست نہیں دکھایا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کمالِ فن سے یہ پہلو پس منظر کی آوازوں اور چھوٹی بصری تفصیلات سے اجاگر کیا ہے۔
گلیزر نے اپنا ایوارڈ امریکی اداکار کوئنٹن ٹیرنٹینو اور 97 سالہ ہدایتکار راجر کورمین سے وصول کیا۔ گلیزر نے برطانوی ناول نگار مارٹن ایمس کا شکریہ ادا کیا جس پر فلم جزوی طور پر مبنی تھی۔ ایمس مذکورہ فلم کے پریمیئر کے اگلے روز ایک ہفتہ قبل انتقال کر گئے تھے۔
اس سال کین فلم فیسٹیول کی 9 فلمی ماہرین پر مشتمل جیوری کی سربراہی گزشتہ سال ’ٹرائنگل آف سیڈنیس‘ کے فاتح ہدایتکار روبن اوسٹلنڈ نے کی، جس میں ہالی ووڈ کے ستارے پال ڈانو اور بری لارسن بھی شامل تھے۔
بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ ویتنامی نژاد فرانسیسی فلم ساز ٹران این ہنگ کو دیا گیا، جنہوں نے فلم کا مرکزی کردار ادا کرنے والی اسٹار اداکارہ جولیٹ بنوش کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فلم میں کافی غیر معمولی کردار بخوبی نبھایا ہے۔
بہترین اداکار ’پرفیکٹ ڈیز‘ کے لیے جاپان کے کوجی یاکوشو کو دیا گیا، جنہوں نے اپنے جرمن ہدایت کار وِم وینڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹوکیو کے ایک ٹوائلٹ کلینر کے بارے میں ایک پیچیدہ پس منظر کے ساتھ دل کو چھو لینے والی کہانی کے ساتھ ایک شاندار کردار تخلیق کیا۔
’اباؤٹ ڈرائی گراسز‘ کی ترک اداکارہ مروے ڈیزدار کا بہترین اداکارہ کے لیے انتخاب بیشتر لوگوں کے لیے حیرت انگیز انتخاب تھا، جو گزشتہ ایوارڈ جیتنے والی نوری بلج سیلان کی تازہ ترین فلم تھی۔
ایوارڈ تھامے مروے ڈیزدار کا کہنا تھا کہ انہوں نے فلم میں ایک ایسا کردار نبھایا جسے اپنی بقا کی جنگ درپیش تھی۔ ’میں ملک کے اس حصہ میں رہتی ہوں جس نے مجھے اس کردار کو پوری طرح سمجھنے میں اچھی خاصی مدد دی۔‘