سینیئر سیاستدان جہانگیر ترین اور سابق سینیئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے درمیان لاہور میں ملاقات ہوئی ہے۔
عبدالعلیم خان کی جانب سے اپنی رہائشگاہ پر جہانگیر ترین اور ان کے ساتھیوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں وزیراعظم کے سیاسی مشیر عون چوہدری سمیت اہم سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین نے نئی پارٹی بنانے کے حوالے سے علیم خان سے مشاورت کی۔
اس موقع پر شرکا نے تجویز دی کہ ہمیں کوئی پریشر گروپ بنانے کے بجائے نئی سیاسی پارٹی بنانی چاہیے کیوں کہ نئی پارٹی بنانے سے ہم عوام کے حقوق کا بہتر تحفظ کر سکیں گے۔
اس موقع پر عون چوہدری نے بھی نئی سیاسی جماعت بنانے پر اصرار کیا۔
پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو ایک پلیٹ فارم ملنا چاہیے: شرکا کی تجویز
شرکا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بہت سے مزید رہنما پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں اس لیے انہیں ایک پلیٹ فارم ملنا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں نئی سیاسی پارٹی کا اعلان کر دیا جائے گا اور امکان ہے کہ اگلے 72 گھنٹوں میں جہانگیرترین اہم سیاسی رہنماؤں کےساتھ پریس کانفرنس کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پریس کانفرنس میں جہانگیرترین کےہمراہ تحریک انصاف سےلاتعلقی کرنے والےسیاست دان بھی موجود ہوں گے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سینیئر سیاستدان جہانگیر ترین جلد ہی الیکشن کمیشن میں نئی پارٹی کی رجسٹریشن کی درخواست جمع کروائیں گے۔
واضح رہے کہ کچھ روز سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ جہانگیر ترین نئی سیاسی پارٹی بنانے جا رہے ہیں اس حوالے سے انہوں نے تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں کے ساتھ رابطے بھی شروع کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت بنائیں گے یا نہیں؟
جہانگیر ترین کے قریب ترین سمجھے جانے والے اسحاق خاکوانی نے اتوار 28 مئی کے روز ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے کہا تھا کہ ابھی تک جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا مگر ایسا ہونے کی صورت میں ان لوگوں کو پارٹی کا حصہ نہیں بنانا چاہیے جو تحریک انصاف میں اہم عہدوں پر رہے ہیں۔