سدھو موسے والا کا ختم: ’بدمعاش اور جٹ برادری کو دعوت‘ دینے والے پاکستانی کے ساتھ کیا ہوا؟

منگل 30 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے ایک نوجوان نے انڈین مقتول گلوکار سدھو موسے والا کی برسی کے موقع پر ایک منفرد تقریب کا اہتمام کرنے کی کوشش کی۔

سدھو موسے والے کے گانوں کے بولوں سے سجے دعوت نامے میں اعلان کیا گیا تھا کہ ’ختم کے بعد فائرنگ بھی ہو گی۔‘

’تمام بدمعاش اور جٹ برادری‘ کو دی گئی دعوت میں کوئی شریک ہوتا اس سے قبل ہی اوکاڑہ پولیس نے میزبان کو گرفتار کر لیا۔

شرجیل ملک نامی نوجوان سے منسوب دعوت نامے میں جہاں ’جٹ دا مقابلہ دس مینوں کتھے آہ‘ لکھا گیا وہیں تقریب کے مقام کی نشاندہی بھی کی گئی تھی۔

منفرد نوعیت کی تقریب میں پولیس کی انٹری ہوئی تو اسے ’بغیر دعوت پہنچ جانے‘ کا مترادف ٹھہرایا گیا تھا۔

https://twitter.com/Rnawaz31888/status/1663193458834833409

شرجیل ملک کی دعوت اور گرفتاری کا ذکر کرنے والوں نے اسے پاکستانی نوجوان کی جانب سے اپنے پسندیدہ ریپر سے متعلق جذبات کا اظہار تسلیم کیا۔

شرجیل ملک کا دعوت نامہ ٹائم لائنز پر شیئر کرنے والوں نے بتایا کہ اسے مقامی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا تاہم بعد میں رہا کر دیا گیا ہے۔

پنجابی زبان کے ریپر سدھو موسے والا کو ایک برس قبل انڈیا میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب ایک روز قبل ہی انہیں مہیا کی گئی سیکیورٹی واپس لی گئی تھی۔

سدھو موسے والا کے نام سے معروف 28 برس کے شبھ دیپ سنگ سدھو اپنی کار میں سفر کر رہے تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی، واقعہ کے فورا بعد انہیں ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے تھے۔

اپنے قتل سے قبل سدھو موسے والا نے کانگریس کی طرف سے ریاستی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑا تاہم وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp