پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے ایک نوجوان نے انڈین مقتول گلوکار سدھو موسے والا کی برسی کے موقع پر ایک منفرد تقریب کا اہتمام کرنے کی کوشش کی۔
سدھو موسے والے کے گانوں کے بولوں سے سجے دعوت نامے میں اعلان کیا گیا تھا کہ ’ختم کے بعد فائرنگ بھی ہو گی۔‘
’تمام بدمعاش اور جٹ برادری‘ کو دی گئی دعوت میں کوئی شریک ہوتا اس سے قبل ہی اوکاڑہ پولیس نے میزبان کو گرفتار کر لیا۔
شرجیل ملک نامی نوجوان سے منسوب دعوت نامے میں جہاں ’جٹ دا مقابلہ دس مینوں کتھے آہ‘ لکھا گیا وہیں تقریب کے مقام کی نشاندہی بھی کی گئی تھی۔
منفرد نوعیت کی تقریب میں پولیس کی انٹری ہوئی تو اسے ’بغیر دعوت پہنچ جانے‘ کا مترادف ٹھہرایا گیا تھا۔
https://twitter.com/Rnawaz31888/status/1663193458834833409
شرجیل ملک کی دعوت اور گرفتاری کا ذکر کرنے والوں نے اسے پاکستانی نوجوان کی جانب سے اپنے پسندیدہ ریپر سے متعلق جذبات کا اظہار تسلیم کیا۔
A kid from Okara, Punjab announces a meet up in his area on Sidhu Moosewala’s death anniversary. He was arrested and later released. The invite also says “Jatt and Badmaash” are invited. Little ways in which people continue to show their love for the Punjabi singer shot dead last… pic.twitter.com/vmdcbM32sB
— Sahar Baloch (@Saherb1) May 30, 2023
شرجیل ملک کا دعوت نامہ ٹائم لائنز پر شیئر کرنے والوں نے بتایا کہ اسے مقامی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا تاہم بعد میں رہا کر دیا گیا ہے۔
پنجابی زبان کے ریپر سدھو موسے والا کو ایک برس قبل انڈیا میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب ایک روز قبل ہی انہیں مہیا کی گئی سیکیورٹی واپس لی گئی تھی۔
سدھو موسے والا کے نام سے معروف 28 برس کے شبھ دیپ سنگ سدھو اپنی کار میں سفر کر رہے تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی، واقعہ کے فورا بعد انہیں ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے تھے۔
اپنے قتل سے قبل سدھو موسے والا نے کانگریس کی طرف سے ریاستی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑا تاہم وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔