ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ’ہم شناخت دینے آئے تھے، ہمارا کام ختم ہو گیا۔ پانی کا، بجلی کا، گیس کا ہمارا کام نہیں، یہ جماعت اسلامی کا کام ہے۔‘
خالد مقبول صدیقی کی جانب سے تقریر کے دوران کیا گیا تبصرہ اس لیے دلچسپ جانا گیا کہ وہ رفاہی کاموں کی ذمہ داری اپنی مخالف سیاسی جماعت پر ڈالتے ہوئے خود کر پبلک ویلفیئر سے بری الذمہ بتاتے دکھائی دیے۔
اسی تناظر میں ایم کیو ایم رہنما سے سوال کیا گیا کہ ’خالد بھائی کیا ایم کیو ایم صرف حکومتوں کے مزے لینے آئی تھی۔‘
ایم کیو ایم مہاجروں کو شناخت دینے کیلئے بنی تھی وہ دے دی ہمارا کام ختم ، پانی بجلی گیس کی فراہمی ہمارا کام نہیں
خالد مقبول صدیقی، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان pic.twitter.com/uN1Fk5mOIM— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) May 29, 2023
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کی تقریر پر ردعمل دینے والوں نے ان کے موقف کو ذمہ داریوں کی انجام دہی سے پہلو تہی قرار دیا تو کچھ ایسے بھی تھے جو ’شناخت دینے‘ کے دعوی سے متفق دکھائی نہ دیے۔
ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے میر شاہد حسین نے لکھا کہ ’اسی لیے ایم کیو ایم بھی ختم ہو گئی جب کام ختم ہو گیا۔‘
ڈاکٹر فہیم احمد نے پوچھا کہ ’کیا کہنا چاہتے ہوئے بھائی؟ کام ختم تو پارٹی کیا وزارتوں کے لیے رکھ چھوڑی ہے۔‘
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا حالیہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کراچی میں مئیر کے انتخابات ہو رہے ہیں۔
سندھ کی حکمراں جماعت پیپلزپارٹی نے شہر میں اپنا میئر لانے کا اعلان کر رکھا ہے جب کہ جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اسے کراچی والوں نے سب سے زیادہ ووٹ دیے ہیں، مئیر لانا ان کا حق ہے۔
یوسی چیئرمین کی نشستوں کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر موجود تحریک انصاف نے میئر کراچی کے انتخابات کے لیے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔