جمعرات یکم جون: اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30 روپے سستا

جمعرات 1 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں جون کے پہلے دن اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کے مطابق جمعرات کو کاروباری دن کے آغاز سے ہی ڈالر کی قدر گزشتہ روز کے مقابلے میں کم ہوگئی، تاہم کاروبار کے اختتام پر 30 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

بدھ کو کاروباری عمل کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت 315 روپے تک ریکارڈ کی گئی تھی۔

جمعرات کو کرنسی ایکسچینج مارکیٹ میں کاروباری عمل شروع ہوا تو ڈالر کی قیمت 30 روپے کم ہو کر 285 روپے ریکارڈ کی گئی۔

پراچہ ایکسچینج کمپنی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ ڈالر کی قدر میں کمی اسٹیٹ بینک کا گزشتہ روز کا سرکلر ہے جس میں بینکوں کو کہا گیا ہے کہ آپ اپنے کریڈٹ کارڈز کی ڈالرز کی ضرورت ایکسچینج کمپنیز سے پوری نہیں کریں گے اب ڈالر انٹر بینک مارکیٹ سے لیں گے۔

انکا کا کہنا تھا کا اس سے ایکسچینج کمپینیز کا 80 فیصد کاروبار کم ہو جائے گا لیکن ہم اس فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہیں اسٹیٹ بینک نے صحیح وقت پر ملکی مفاد میں صحیح فیصلہ کیا ہے، ہم اپنے فائدے سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ڈالر کا ریٹ مزید کم ہوگا خاص طور پر آئی ایم ایف کی جو شرط ہے کہ اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک کا ریٹ ایک ہونا چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ آئندہ چند روز میں یہ ریٹ برابر ہو جائے گا۔ ہماری 80 فیصد ڈیمانڈ کم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کریڈٹ کارڈز سے ادائیگی: اب ہر ڈالر پر پاکستانی صارفین کے 30 روپے بچیں گے

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں یہ کمی ایک ایسے وقت میں ریکارڈ کی گئی ہے جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے متعلقہ ڈیلرز کو کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کو اوپن مارکیٹ کے بجائے انٹربینک ریٹس کے مطابق ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بدھ کو جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا تھا کہ کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کی ایڈجسٹمنٹ اب انٹربینک کی شرح تبادلہ کے مطابق ہو سکے گی۔ اس سے قبل معاشی ادارے یہ ایڈجسٹمنٹ اوپن مارکیٹ کی شرح تبادلہ کے مطابق کرتے تھے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کا فرق بڑھ کر 30 روپے ہو چکا ہے۔ حالیہ فیصلے کے بعد یہ بوجھ انٹربینک پر منتقل ہو گا، نتیجتا اوپن مارکیٹ میں ایک دو روز میں ڈالر کی قدر میں 15 تا 20 روپے کی کمی متوقع ہے۔

ظفر پراچہ کے مطابق جن لوگوں کو کسی بھی وجہ سے ادائیگی ڈالر میں کرنی ہوتی ہے اور اوپن مارکیٹ کے مہنگے نرخ بدلے میں ادا کرنا ہوتے ہیں، اس اقدام سے انہیں سہولت ملے گی اور حوالہ/ہنڈی کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp