عمران خان کے ہیرو عثمان بزدار نے پارٹی کیوں چھوڑ دی؟

جمعہ 2 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیب اور اینٹی کرپشن کے مقدمات تو وسیم اکرم پلس پر چل ہی رہے تھے ۔ان مقدمات میں موصوف ضمانتوں پر بھی تھے۔ نیب اور لاہور ہائی کورٹ  کی پیشوں پر بھی عدالت آنے سے گھبرا رہے تھے۔ عدالت نہ آنے کی وجہ وکیل کے ذریعے جج کو دل میں درد ہونے کا بتایا جاتا رہا۔

پولیس گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارتی رہی مگر عثمان بزدار کسی کے ہاتھ نہ آئے، پھر خبر آئی کے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پہاڑوں میں چھپ گئے اور مزے میں ہیں۔ 9-10 مئی کے واقعات ہوگئے مگر سائیں کہیں نظر نہیں آئے اور نہ ہی کوئی بیان سامنے آیا یوں عثمان بزدار کی طرف مکمل خاموشی نظر آئی۔

مگر آج اچانک 2 جون کو کوئٹہ میں نمودار ہوئے اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا اور وضاحت دی کہ میں پاک فوج کے ساتھ تھا اور ہوں۔ لیکن پارٹی چھوڑنے اور سیاست سے دستبراری کے حوالے سے کوئی وجہ نہیں بتائی۔

عثمان بزدار کے قریبی دوست نے وی نیوز کو بتایا کہ عثمان بزدار پر بہت پریشر تھا 9 مئی سے پہلے بھی عثمان بزدار کو پیغامات بجھوائے گئے، تاہم انہوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑ اور خاموش رہے لیکن 9 مئی کے واقعات کے بعد وہ سیاست سے بریک لینا چاہتے ہیں اس لیے انہوں نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا ہے ۔

عثمان بزدار پر فیملی کا پریشر تھا ؟

وی نیوز نے عثمان بزدار کے قریبی ساتھی سے پوچھا کہ عثمان بزدار پر سیاست سے دستبرداری کا پریشر کس کا تھا تو انہوں نے بتایا کہ  عثمان بزدار کو فیملی کی طرف سے  بہت پریشر تھا کہ ابھی کچھ عرصہ سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

9 مئی سے پہلے بھی عثمان بزدار کی فیملی چاہتی تھی کہ اب  عثمان بزدار خاموشی اختیار کریں اور سیاست سے کچھ عرصے کے لیے بریک لے لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا عثمان بزدار پر بڑا احسان ہے کہ انہوں سائیں کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا۔ عثمان بزدار بھی اس بات کے خان صاحب کے مشکور تھے مگر اب فیملی  کی مجبوری کی وجہ سے وہ پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

عثمان بزدار نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کیوں کی ؟

عثمان بزدار کی قریبی ساتھی نے بتایا کہ سائیں پر مختلف مقدمات بنائے گئے ہیں، ان مقدمات میں پولیس گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپے مار رہی تھی اس لیے وہ پچھلے کچھ دنوں سے بلوچستان میں تھے۔ ان کے وہاں پر دوست احباب ہیں اور وہ  وہاں آتے جاتے رہتے ہیں، شاید ان کو کوئٹہ پریس کلب نزدیک پڑتا ہوگا اس لیے  سیاست چھوڑنے کا اعلان وہاں پر کیا ۔

14 ماہ سے مختلف عدالتوں میں مقدمات کا سامنا

جب  سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا پنجاب میں خاتمہ ہوا ہے، اس کے بعد سے پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں کو بد عنوانی کے مقدمات کا سامنا ہے۔

عثمان بزدار پر اس وقت 2 اینٹی کرپشن میں اور ایک نیب میں آمدن sy زائد اثاثوں کے حوالے سے کیسز چل رہے ہیں ۔نیب کی جانب سے عثمان بزدار کو سوال نامہ بھی بجھوایا گیا تھا جس کا جواب انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے جمع کروا دیا ہے.

عثمان بزدار نے آج اپنی پریس کانفرنس میں بھی اپنے مقدمات کے حوالے سے عوام کو بتایا۔

واضح رہےکہ عثمان بزدار پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 3 سال سے زائد عرصے تک وزیراعلیٰ رہے اور پی ٹی آئی میں اکثر ان کی کارکردگی سے متعلق اختلافات کی خبریں سامنے آتی رہیں۔ لیکن چیئرمین پی ٹی آئی انہیں اپنا وسیم اکرم پلس قرار دیتے تھے۔

تاہم عمران خان نے اپنی حکومت کے آخری ایام میں عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹاکر پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp