ملک کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اصف علی زرداری نے صدر پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات میں سابق گورنر پنجاب اور چیف آرگنائزر ق لیگ چوہدری سرور، وفاقی وزیر چوہدری سالک اور جنرل سیکریٹری پنجاب چوہدری شافع بھی شریک تھے۔
اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری سرور دونوں نے حکومت کو بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کا مشورہ دیا۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے جسے کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیوں کہ سیاست بعد میں بھی ہوتی رہے گی لیکن پہلے عوام کی بہبود کا سوچنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی رنجش کو ذاتی رنجش نہ بنائی جائے اور ملک کا سوچا جائے کیوں کہ پاکستان ہے تو سب ہیں۔
چوہدری شجاعت نے حکومت پر زور دیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں بھی اضافہ کیا جائے اور بجٹ میں مزدور کی تنخواہ کم از کم اتنی ہونی چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو بہتر تعلیم دلوا سکے۔
اس موقع پر چوہدری سرور نے کہا کہ نئے مالی سال کا بجٹ ٹیکس فری ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ گو ہر بجٹ میں بظاہر یہ کہا جاتا ہے کہ غریب کو ریلیف ملے گا لیکن مستفید اشرافیہ ہوجاتی ہے۔