خون کے نمونے سے کینسر کی تشخیص کیسے ممکن ہو ئی؟

جمعہ 2 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سائنسدان خون کے نمونے (بلڈ ٹیسٹ) سے کینسر کی تشخیص کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل کینسر کی تشخیص جسم کے متاثرہ حصہ سے مواد یا گوشت کا ٹکڑا لے کریا دیگر طریقوں سے کی جاتی تھی جو کہ ایک تکلیف دہ اورطویل دورانیے کا عمل ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کینسرکی علامات والے مریض کے خون کا نمونہ لے کر اس سے کینسر کی فوری تشخیص کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس عمل سے قریباً کینسر کی 50 اقسام کی تشخیص ممکن ہو گئی ہے۔ سائنسدانوں نے خون کے اس ٹیسٹ کا نام ’گیلری ٹیسٹ‘ رکھا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیسٹ کو مزید مؤثر بنانے کے لے تحقیق تا حال جاری ہے تاکہ ہرقسم کے کینسر کی خون کے نمونے سے ہی تشخیص ممکن ہو سکے۔

سائنسدانوں نے اس تحقیق میں ایسے 5,000 لوگوں کو شامل کیا جن کے بارے میں گمان تھا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ ان افراد کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے اور پھر انہیں مطلوبہ عمل سے گزارا گیا۔

لندن اور ویلز میں اپنے معالج سے علاج کرانے والے ان افراد میں پائے جانے والے کینسر کی ہر تین اقسام میں سے دو قسم کے کینسر کی درست طریقے سے تشخیص ہوئی ۔

خون کے نمونے سے کینسر کی 85 فیصد تشخیص ممکن ہوئی: محققین

تحقیق کرنے والے سائنسدانوں نے اس وقت انتہائی خوشی کا اظہار کیا جب وہ خون کے نمونے سے کینسر کی 85 فیصد تشخیص کرنے میں کامیاب ہوئے، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ میڈیکل کے شعبے میں ایک انقلابی تحقیق  ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ’گیلری ٹیسٹ‘ کے ذریعے کینسر کی مختلف اقسام سے خارج ہونے والے جرثوموں کے جینیاتی کوڈ میں مختلف تبدیلیوں کو تلاش کیا جاتا ہے اور اس سے  کینسر کے مرض کی فوری تشخیص ہو جاتی ہے اور مریض قابل علاج ہو سکتا ہے اور اس کی جان بچائی جا سکتی ہے۔

جسم میں پائے جانے والے کینسر کے خلیے کا خوربینی عکس

محققین کا کہنا ہے کہ کینسر کے اکثرمریضوں میں علامات بہت دیر بعد سامنے آتی تھیں جیسے وزن میں کمی وغیرہ اور کینسر کی تشخیص کے لیے متعدد ٹیسٹ اور کئی بار اسپتال جانا پڑتا تھا جو کہ مریض کے لیے اور بھی تکلیف کا باعث تھا۔ لیکن اب ایسا نہیں رہا۔

مطالعہ میں شامل 350 سے زیادہ لوگوں کے ’گیلری ٹیسٹ‘ کے بعد روایتی طریقوں جیسے سی ٹی اسکین،ایم آر آئی سے بھی معائینہ کیا گیا تو نتائج ایک جیسے سامنے آئے۔

تحقیق کے دوران خون کے نمونے سے کیے گئے ٹیسٹ کے نتائج میں 75 فیصد افراد میں کینسر پایا گیا۔ جب کہ 2.5 فیصد افراد میں کینسر کی تشخیص اس ’گیلری ٹیسٹ‘ کے ذریعے سامنے نہیں آئی جب کہ یہ لوگ بھی کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

’گیلری ٹیسٹ‘ مریضوں کے لیے بہت مفید ہے: پروفیسر مارک مڈلٹن

تحقیق کرنے والے پروفیسر مارک مڈلٹن نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اگرچہ یہ ’گیلری ٹیسٹ‘ کینسر جیسے جان لیوا مرض پر قابو پانے یا اسے ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، لیکن یہ ٹیسٹ مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ اس سے ان کے مرض کی فوری تشخیص کرنا ممکن ہو جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ عام طور پر کینسر کی تشخیص ایک مشکل کام ہے آپ  کینسر کے مرض کی فوری تشخیص نہیں کر پاتے لیکن اس ٹیسٹ کی ایجاد سے کینسر معلوم کرنے کا عمل 85 فیصد درست ثابت ہوا ہے-

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس تحقیق پر مزید کام کررہے ہیں تاہم اب تک اس سے حاصل شدہ نتائج جلد ہی شکاگو میں امریکن سوسائٹی آف کلینیکل آنکولوجی کانفرنس میں پیش کیے جائیں گے۔

کینسر جرثومے کا خوردبینی عکس

ادھر برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ’این ایچ ایس‘ کیلیفورنیا کی کمپنی ’گریل‘ کی طرف سے تیار کردہ ’گیلری ٹیسٹ‘کا بھی استعمال کر رہا ہے۔

اس ٹیسٹ کے ابتدائی نتائج اگلے سال متوقع ہیں اور اگر یہ زیادہ مؤثر اور کامیاب رہے تو انگلینڈ میں’این ایچ ایس‘2024  اور 2025 میں مزید 10 لاکھ افراد کے اس طریقہ کار کے ذریعے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

ٹیسٹ کس قسم کے کینسر کی تشخیص میں زیادہ مؤثر ثابت ہوا؟

یہ ٹیسٹ خاص طور پر سراورگردن، آنتوں، پھیپھڑوں، لبلبے اور گلے کے کینسر کی تشخیص میں انتہائی مؤثر ثابت ہوا ہے۔

تاہم برطانیہ کے کینسرریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ڈیوڈ کروسبی نے کہاہے کہ’مطالعہ کے نتائج بتاتے ہیں کہ اس ٹیسٹ کومعالج کینسر کی تشخیص کرنے میں مدد لینے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں لیکن یہ دیکھنے کے لیے کہ کیا یہ معالج کو بہتر نتائج بتا سکتا ہے، ایک بڑی تحقیق کے ذریعے مزید دیکھنے کی ضرورت ہے۔

این ایچ ایس کے ڈائریکٹر برائے کینسر پروفیسر پیٹر جانسن نے کہاکہ یہ تحقیق کینسر کی جلد سے جلد تشخیص کے ایک نیا طریقے ڈھونڈنے کی جانب پہلا قدم ہے، جو کہ نیشنل ہیلتھ سائنس کی طرف سے پیش کیا گیا ہے-

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp