پنجاب پولیس نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں گزشتہ روز رہا ہونے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کی بریت کے عدالتی احکامات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب پولیس نے عمران خان کے گزشتہ روز کے ایک ٹویٹ کے جواب میں ٹوئیٹر پر بیان جاری کیا ہے کہ ہر شر پسند، 9 مئی کے واقعات میں ملوث مجرم اور منصوبہ ساز بشمول ڈاکٹر یاسمین راشد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پنجاب پولیس کے مطابق جناح ہاؤس کیس کی تحقیقات سائنسی بنیادوں پر کی جا رہی ہے، گزشتہ عدالت نے پولیس کوفرانزک رپورٹ ثبوت کے طور پر جمع کرانے کا موقع نہیں دیا اسی لیے یاسمین راشد کے عدالتی فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔
’ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد یہ کورٹ آرڈر معطل ہو جائیں گے۔‘
1/2 https://t.co/5Lquu1aCyi pic.twitter.com/5WyOKYZ906
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) June 4, 2023
پنجاب پولیس نے عمران خان کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ پولیس کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے تمام حقوق کا استعمال کرے اور سچ عام عوام کے سامنے لے کر آئے۔
’کوئی بھی مفروضوں پر مبنی رپورٹس عوام کو گمراہ کرنے کے لیے قبل از وقت شیئر نہیں کرنی چاہیے۔‘
واضح رہے گزشتہ روز انسداد دہشتگردی عدالت نے یاسمین راشد کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے جناح ہاؤس حملہ کیس میں بری کر دیا تھا جس پرعمران خان نے عدالتی فیصلے کی کاپی ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ
’ یاسمین راشد کی بے گناہی سے ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں تھی۔‘
مزید پڑھیں
انہوں نے لکھا کہ عدالت کا پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر یاسمین راشد کو جناح ہاؤس کیس میں بری کر دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا بطور جماعت جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ میں کوئی ہاتھ نہیں تھا۔
Now that Dr Yasmin is pronounced innocent in the arson at Lahore CC house, it means that as the President of Central Punjab, PTI as a party had no hand in the arson.
So the whole crackdown on PTI was on the pretext that the party had planned the violence.
Now this narrative… pic.twitter.com/KcSKeIBEtd
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 3, 2023
انہوں نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ایک بہانہ بنا کر کریک ڈاؤن کیا گیا، یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی کہ ہماری جماعت نے تشدد کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس فیصلے کے بعد تمام گھڑے گئے بیانیے کی دھجیاں اڑ چکی ہیں۔