جناح ہاؤس لاہور پر حملے کا ایک اور شر پسند سرغنہ علی رضا بے نقاب ہو گیا۔ علی رضا نے کہا ہے کہ ’یہ سب عمران خان کی تقاریر کا نتیجہ ہے جو انہوں نے فوج کے خلاف کی تھیں، جن سے متاثر ہو کر ہم لوگوں نے یہ سب کچھ کیا اور جلاؤ گھیراؤ کا حصہ بنے، عمران خان کی تقاریر فوج دشمنی کا سبب بنیں۔‘
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق علی رضا اوکاڑہ سے جناح ہاؤس پر جلاؤ گھیراؤ کے لیے آیا تھا۔ علی رضا نے اپنے انکشافات میں بتایا کہ ’9 مئی کو جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو زمان پارک میں پہلے سے طے شدہ پلان کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ مل کر لاہور کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا، زمان پارک میں کی گئی مشاورت میں پی ٹی آئی لیڈر شپ سمیت حسان نیازی، ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چودھری وغیرہ شامل تھے۔‘