سوات میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، پولیس نے 2 دہشت گرد گرفتار کر لیے

پیر 5 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا پولیس نے صوبے کے بڑے اور مصروف سیاحتی مرکز ضلع سوات سے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ جو موسم گرما کی گہما گہمی میں علاقے میں امن کو خراب کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے خود سوات پہنچے اور گرفتار دہشت گردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ اختر حیات نے بتایا کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے، جو افغانستان سے تخریب کاری کی تربیت حاصل کرکے پاکستان میں داخل ہوئے اور مختلف راستوں سے ہو کر سوات پہنچے۔

انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا کا کہنا تھا یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ 2 اہم دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جنہوں نے چند روز قبل منگلور پولیس پر فائرنگ کی تھی جس میں ایک شخص جاں بحق اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔ دہشت گرد تخریب کاری کی مزید منصوبہ بندی بھی کر رہے تھے۔

آئی جی پولیس اختر حیات نے کہا ہے کہ بیرونی سازش کے تحت ہر سال موسم گرما (سمر سیزن) کو خراب کیا جاتا ہے کیونکہ ان دنوں ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد اس وادی کا رخ کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال باجوڑ اور دیر میں بھی حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

اختر حیات کہا کہ 23 مئی کو بنجوٹ میں آپریشن کے دوران مقامی سہولت کار کو گرفتار کیا گیا جس کی شناخت عصمت اللہ کے نام سے ہوئی تھی جس نے دہشت گردوں کے لیے اسلحہ فراہم کرنے میں بھی مدد کی تھی۔ سہولت کار نے دہشت گرد رفیع اللہ کی مدد کی جبکہ دونوں کا تعلق سوات کے علاقے چار باغ سے ہے۔ رفیع اللہ نے گزشتہ سال 2 ڈی سی ممبران کو قتل کیا جبکہ دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا گرفتار دہشت گرد بھتہ خوری میں بھی ملوث ہیں اور سابق ایم پی ایز کے گھروں پر دستی بم پھینکنے اور بھتہ وصولی کا پلان بھی بنا رکھا تھا۔ سوات کے مشران کو بھی ٹارگٹ کرنے کا پلان بنا رکھا تھا۔ دہشت گردوں کے کچھ سفید پوش اور سرکاری لوگ بھی سہولت کار ہیں جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp