احوال حوالات: پرویز الٰہی نے رات کیسے گزاری؟

پیر 5 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں جب اینٹی کرپشن نے تیسری مرتبہ گرفتار کیا تو اہلکار پرویز الہی کو گوجرانولہ کے تھانے میں لے گئے۔

ذرائع کے مطابق جب حوالات میں پرویز الٰہی کو بند کیا گیا تو انہوں نے حوالات کے اندر جانے سے انکار کیا اور کہا کہ یہاں بہت بدبو ہے۔ گرمی ہے مچھر بھی کافی زیادہ ہیں لہٰذا میری کرسی باہر لگا دیں۔

اے ایس آئی نے کرسی باہر لگا دی اورپرویز الٰہی رات گئے تک اُس کرسی پر بیٹھے رہے اور حوالات کے اندر جانے سے گھبراتے رہے۔ اس دوران اے ایس آئی نے کہا کہ صبح ہونے والی ہے اب آپ حوالات کے اندر چلے جائیں تو پرویز الٰہی طیش میں آگئے۔

’دوبارہ وزیر اعلیٰ بنا تو سب کو دیکھ لوں گا‘، سہیل ظفر چٹھہ بھی نشانے پر

پرویز الٰہی کو غصہ آگیا اور اے ایس آئی کو کہا کہ میری عمر 77 سال ہے میں تمہارے باپ کی عمر کا ہوں، کیا تمہارا باپ نہیں ہے کچھ تو لحاظ کرو۔ جس پر اے ایس آئی نے کہا کہ میرا باپ نہیں ہے، اس جواب پر پرویز الٰہی کو مزید غصہ آگیا اور بر جستہ جملہ بولتے ہوئے کہا کہ تمہارے ہیڈ سہیل ظفر چٹھہ کا تو باپ ہے نا۔ میں دوبارہ وزیر اعلیٰ بن گیا تو تمہارے صاحب سمیت سب کو دیکھ لوں گا۔ تم سب کے چہرے اور عہدے میں نے ذہن نشیں کر لیے ہیں۔

پرویز الٰہی نے اے ایس آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن نے تمہیں حکم دیا کہ مجھے ساری رات سونے نہیں دینا تم اس لیے بار بار میری کرسی کے نیچے ڈنڈا پھیرتے ہو تا کہ میں سو نہ سکوں۔ اسی توں تکرار میں صبح ہوگئی اور پولیس پرویز الٰہی کو ضلع کچری لاہور لے آئی۔

پرویز الٰہی کو جب جوڈیشل مجسریٹ غلام مرتضیٰ ورک کی عدالت میں پیش کیا گیا تو رش کی وجہ سے عدالت کے اندر حبس کا ماحول بن گیا۔ بکتر بند گاڑی سے اتر کر پرویز الٰہی عدالت کے اندر آئے تو 4 ملازمین نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو ویلکم کیا۔ پرویز الٰہی کرسی پر بیٹھ گئے اور کہا میرے لیے ڈائٹ کوک لاؤ۔

یہ بھی پڑھیں پرویز الٰہی جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار، اینٹی کرپشن نے سیکریٹری پنجاب اسمبلی کو بھی پکڑ لیا

ایک ملازم فائل کے ساتھ چوہدری پرویز الٰہی کو ہوا جھولنے لگا گیا جبکہ دوسرے نے جیب سے کنگھی نکال کر پرویز الٰہی کے ہاتھ میں تھما دی کہ بال ٹھیک کر لیں۔ ایک ملازم نے جوس اور پانی کی بوتلیں اٹھا رکھی تھیں۔ پرویز الٰہی بار بار کہہ رہے تھے ڈائٹ کوک کدھر ہے۔

اس دوران پرویز الٰہی وکلا اور صحافیوں سے بھی وقتاً فوقتاً عدالت میں ملتے رہے اور کیس کی سماعت بھی ساتھ ساتھ چلتی رہی۔

اینٹی کرپشن پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ بھرتی کے عمل میں گھپلوں کے لیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں، انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئی ہیں، بھرتیوں میں کرپشن کے واضح ثبوت موجود ہیں اور اینٹی کرپشن لاہور نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کی 12 جعلی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہٰی کو گرفتار کیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرتضیٰ ورک نےجعلی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp