وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی بھی ممبر اسلام آباد میں نیشنل اکنامک کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’این ای سی‘ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کے عدم تعاون کے رویے کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے جو انتہائی مایوس کن صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اعلان کردہ 10 ارب روپے ابھی تک فراہم نہیں کیے گئے۔ وفاقی حکومت کو بارہا یاد دہانیاں بھی کرائی گئیں اور وزیراعظم کو مراسلہ بھی ارسال کیا گیا لیکن شنوائی نہ ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ بلوچستان کا این ای سی اجلاس میں احتجاجاً شریک نہ ہونے کا عندیہ
انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باعث سیلاب متاثرین تاحال کھلے آسمان تلے پڑے حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ وفاقی حکومت سے بلوچستان کے اراکین سینیٹ اور قومی اسمبلی کے تجویز کردہ منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا لیکن یہ بات بھی سنی ان سنی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے 4 جون وفاق سے مطالبہ کیا تھا کہ بلوچستان واجبات کی فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے۔
عبدالقدوس بزنجو نے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے پر نیشنل اکنامک کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں احتجاجاً شرکت نہ کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا اور آج اس حوالے سے باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔