سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے پانچ جون بروز پیر شاہی قلعہ لاہور اور بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔
کہا جا رہا ہے بختاور بھٹو اور ان کے شوہر محمود چوہدری کے لاہور دوسرے کے موقع پر بادشاہی مسجد اور شاہی قلعے سے موجود تمام عوام کو مبینہ طور پر باہر نکال دیا گیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بختاور بھٹو کے فل پروٹوکول میں کیے گئے دورے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صحافی محمد اکبر باجوہ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاہی قلعے اور بادشاہی مسجد میں موجود لوگوں کو نکال باہر کرنے کا مقصد بختاور بھٹو اور ان کے شوہر کو ان جگہوں کا دورہ کرانا تھا۔ اور اس موقع پر میڈیا کو ان کے قریب پھٹکنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
آج دوپہر لاہور کے شاہی قلعے اور بادشاہی مسجد میں موجود ساری عوام کونکال باہر کیا گیا
مقصد، بختاور بھٹو صاحبہ اور انکے شوہر محمود چوہدری کو ان جگہوں کا شاہی دورہ کروانا تھا
اس موقعے پر میڈیا کو بھی قریب پھٹکنے اجازت نہ دی گئی pic.twitter.com/xEJeSEtHQh
— M. Akbar Bajwa (@akbarbajwa) June 5, 2023
صحافی اسد کھرل نے دریافت کیا کہ کیا یہ ملک شاہی بچوں کے دوروں کے لیے ہی رہ گیا ہے۔
کل دوپہر لاہور کے شاہی قلعے اور بادشاہی مسجد میں موجود ساری عوام کو مبینہ طورپرکونکال باہر کیا گیا
کیونکہ بختاور بھٹو صاحبہ اور انکے شوہر محمود چوہدری کو ان جگہوں کا شاہی دورہ کروانا تھا،ذرائع
کیایہ ملک شاہی بچوں کے دوروں کے لیے ہی رہ گیا ہے؟ pic.twitter.com/5l8CCks0v9
— Asad Kharal (@AsadKharal) June 6, 2023
حسین علی چوہدری نے لکھا کہ 2023 میں سانس لیتی دنیا میں پاکستان ابھی تک 17 ویں صدی کے بادشاہی نظام میں پھنسا ہوا ہے۔ ’۔۔۔شاہی خاندان کی بیٹی نے شاہی قلعہ کا دورہ کرنا تھا اس لیے کیڑے مکوڑوں کو اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا۔‘
دنیا 2023 میں جی رہی ہے پاکستان ابھی بھی 17ویں صدی کے بادشاہی نظام میں پھنسا ہے۔
آج صبح شاہی خاندان کی بیٹی بختاور بھٹو نے ساہی قلعہ کا وزٹ کرنا تھا تو کیڑے مکوڑوں کو اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا اور قلعہ خالی کر دیا گیا۔ pic.twitter.com/X9yxVKTITK— Hussnain Ali Chaudhry (@hussnain_PTI) June 6, 2023
فل پروٹوکول میں بختاور بھٹو کی وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اور صحافی شیراز حسن نے پوچھا کہ والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کا اس بارے میں کیا کہنا ہے ؟
والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کا کیا کہنا ہے اس بارے میں؟ @WCLAuthority https://t.co/zVavNWPqyi
— Shiraz Hassan (@ShirazHassan) June 6, 2023
بظاہر کراچی سے تعلق رکھنے والے سائمن ڈی سلوا بھی اپنا تنقیدی تبصرہ ضبط نہ کر سکے۔ طنزاً اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے لکھا کہ اب پنجاب بھی تجربہ کرے گا کہ سندھ میں پچھلے 32 سالوں سے کیا گزرا۔ ساتھ ہی انہوں نے ’زندہ ہے بھٹو زندہ ہے؛ بختاور کی شکل میں زندہ ہے‘ کا نعرہ بھی لکھ ڈالا۔
Alhumdullilah. Now Punjab will also experience what Sindh went through for last 32 years. Zinda hay Bhutto zinda hay, Bakhtawar ke shakal may zinda hay. Hahaha https://t.co/A031eaExMO
— Simon_Dyselva (@Mashood30217538) June 6, 2023
واضح رہے کہ وائرل ہونے والی اس ویڈیو کی کہیں اور سے تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔