سڑک پر چلتی گاڑی کے ٹائر کیوں پھٹتے ہیں؟

بدھ 7 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اکثر آپ نے دیکھا ہو گا کہ چلتی گاڑی کے ٹائر پھٹ جاتے ہیں جس سے کئی لوگ جان کی بازی ہار جاتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

گزشتہ چند روز سے پاکستانی ٹائم لائنز پر ایک تحریر مختلف اکاؤنٹس سے شیئر کی جا رہی ہے جس میں صارفین کو دوران ڈرائیونگ ٹائر پھٹنے کی وجوہات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔

اس تحریر کے مطابق پاکستانی سڑکوں خصوصاً موٹرویز اور ہائی ویز پر ٹائر پھٹنے کی بڑی وجہ ٹائروں میں ہوا کا دباؤ مقررہ مقدار جتنا رکھنا ہے۔

فیس بک، ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر شیئر ہونے والی اس تحریر میں جہاں کچھ تکنیکی پہلوؤں کو موضوع بنایا گیا ہے وہیں پاکستان میں سڑکوں پر دیکھی جانے والی عادات اور ڈرائیونگ اسٹائل پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔

اس ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ تمام ترقی یافتہ ممالک میں گاڑیوں میں ہوا کا ایک ہی دباؤ رکھا جاتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں ایندھن بچانے کے لیے ٹائروں میں ضرورت سے زیادہ ہوا بھر لی جاتی ہے۔

مذکورہ تحریر بہت زیادہ شیئر ہوئی تو کئی افراد نے نشاندہی کی کہ اس میں بیان کردہ معلومات مکمل طور پر درست نہیں ہیں۔
ایسے صارفین نے دوران ڈرائیونگ ٹائر پھٹنے اور اس سے ہونے والے نقصانات کے متعدد اسباب بیان کیے۔

https://twitter.com/Mshakeeb97/status/1665294908909928448?s=20

محمد شکیب نامی صارف کا کہنا تھا کہ 10گھنٹے مسلسل بھی گاڑی چلائیں تو پریشر اتنا ہی رہتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ معیاری ٹائر استعمال نہ کرنا اور سڑک پر کوئی نوکیل چیز ہونے سے ٹائر پھٹ سکتے ہیں۔

 گاڑی کا ٹائر پھٹنے میں کتنی قوت درکار ہوتی ہے؟

محمد شکیب کے مطابق گاڑی کا ٹائر پھٹنے کی سب سے عام وجہ ٹائر میں ہوا کا دباؤ کم ہونا ہے۔ جو ٹائر کے اندرونی حصے میں موجود فائبر اور اسٹیل وائرز کو تباہ کرنے کا باعث بنتا ہے۔ کار ڈرائیورز کے مطابق ٹائر پھٹنے کے زیادہ واقعات تب رونما ہوتے ہیں جب گاڑی کو مستقل طور پر تیز رفتاری سے چلایا جاتا ہے۔

شہزاد آصف جاوید نامی صرف لکھتے ہیں کہ ہر گاڑی میں کمپنی کے بتائے گئے سائز کا ٹائر ڈالنا چاہیے اور اگر ٹائر اچھا بھی ہو تو 50 ہزار کلو میٹر رننگ پر تبدیل کر لینا چاہیے۔

جہاں بعض صارفین نے اس پوسٹ کو معلوماتی قرار دیا وہیں چند افراد نے اسے حقائق سے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گاڑیوں کے ٹائرز میں ہوا بھرنے کا سٹینڈر ہے اور 30 پاؤنڈ ہوا بھرنے پر مشین ٹرپ کر جاتی ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک آپ مطالبہ نہ کریں اس سے زیادہ کوئی ہوا نہیں بھرتا۔

شفاعت شاہ نے موٹروے پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ موٹروے پولیس کو ویڈیوز کی تشہیر کی بجائے موٹرویز پر داخل ہونے سے پہلے ٹائروں کے پریشر کو یقینی بنانے کے لیے تعلیم دینی چاہیے۔

یہی وقت ہے کہ پاکستان ہر چند سال بعد گاڑیوں کی جانچ شروع کر دے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ سڑک پر چلنے کے قابل ہے یا نہیں،  سلمان خالق کہتے ہیں کہ گاڑی کے ٹائر کی حالت آپ اور آپ کے خاندان کی حفاظت کے لیے اہم ہے۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ پہلے موٹروے پر ٹائر پھٹنے سے 7نوجوانوں کی سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی، جس کی وجہ گاڑی کا ٹائر پھٹنا تھا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp