طاقتور لوگوں کو پیغام ہے کہ اب بھی وقت ہے راستہ بدلیں، عمران خان

منگل 6 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرا طاقتور لوگوں کو پیغام ہے کہ جس راستے پر آپ ملک کو لے کر جا رہے ہیں اس میں اندھیرا ہے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے ایک خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ راستہ بدلیں۔ موجودہ مسائل کا واحد حل عام انتخابات ہیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ جو لوگ آج ہمارے ملک کے فیصلے کر رہے ہیں ان کو ملک کی کوئی فکر نہیں کیوں کہ ان کے پیسے ملک سے باہر پڑے ہیں۔ جب بھی مشکل وقت آئے گا یہ باہر بھاگ جائیں گے۔ اسٹیلبشمنٹ اس وقت فیصلے کرنے والوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے تاکہ یہ الیکشن کے بعد بھاگ نہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کریں تاکہ ملک میں سرمایہ کاری آ سکے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہو گا جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ آج ملک کی جو حالت ہے اس کی وجہ سے ہمارے پروفیشنلز ملک چھوڑ کر باہر جا رہے ہیں۔ اگر ہمارا سرمایہ ملک سے باہر جا رہا ہے تو بہتری کیسے آئے گی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وہ کون سا اوورسیز پاکستانی ہے جو اس صورت حال میں ملک میں سرمایہ کاری کرے گا جب زرداری اور شریف خاندان کا سرمایہ ملک سے باہر پڑا ہوا ہے۔

ہماری معیشت تباہ ہو چکی ہے

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اقتدار سے باہر رکھنے کی خاطر جو اقدامات کیے گئے ان سے ہماری معیشت تباہ ہو چکی ہیں۔ جب ہم اقتدار میں تھے تو ملکی دولت میں اضافہ ہو رہا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری گروتھ ریٹ 6 فیصد پر تھی اور ایک آدمی نے بند کمرے میں فیصلہ کر کے ہماری حکومت گرائی اور آج ہماری گروتھ 0.3 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران 13.6 فیصد ایکسپورٹ کم ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ 90 فیصد انویسٹمنٹ گر گئی ہے جبکہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے بھی لوگ پیسے نکال رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ایک سال میں ملکی آمدن میں 7 ارب ڈالر کی کمی آئی۔ 15 ہزار ارب کا قرض ایک سال میں لیا گیا جبکہ ہم نے ساڑھے 3 سال میں 18 ہزار ارب کا قرض لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عام آدمی کو سب سے زیادہ تکلیف مہنگائی دے رہی ہے۔ ہمارے دور میں 12.4 فیصد اور آج 38 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا اپنی مہنگائی کم کرکے 25 فیصد پر لے آیا ہے جبکہ یہاں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکسز اکٹھے ہو رہے تھے

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس کوئی روڈ میپ نہیں کہ جون 2024 تک 30 ارب ڈالر کیسے واپس کرنا ہے۔ ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکسز اکٹھے ہو رہے تھے جو کم ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود 21 فیصد پر جا چکی ہے تو انڈسٹری کیسے چلے گی اور اسی وجہ سے بے روزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف تحریک انصاف کو دیوار کے ساتھ لگانے کے لیے سب کیا جا رہا ہے تو میں طاقتور لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ پھر اس کے بعد کیا ہوگا؟ لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف چھوڑ دیں۔

عمران خان نے کہا کہ 2007 میں ایک جدوجہد کے ذریعے عدلیہ کو آزاد کیا گیا تھا اور اب ان سے بھی لوگوں کا اعتماد ختم ہو گیا ہے کیوں کہ جج آرڈر بھی کرتا ہے تو اس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔

ہم نے آئین کو سامنے رکھتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کی مگر الیکشن نہیں ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ آئین کو سامنے رکھتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کیں کیوں کہ ہماری حکومتوں کے خلاف سازشیں کی جا رہی تھیں۔ 90 دن میں الیکشن ہونا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 90 روز میں انتخابات نہ ہونے کے بعد میں سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہا ہوں کیوں کہ جہاں عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا جائے وہ ریاست بنانا ریپبلک بن جاتی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ملک بنانا ریپبلک بن چکا ہے کیوں کہ یہاں پر کوئی قانون نہیں۔ میں ان ججز کو سلام کرتا ہوں جو تمام تر پریشر کے باوجود ڈٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ تحریک انصاف کو دیوار کے ساتھ لگانے کے بعد انتخابات ہوں گے تو اس کے بعد کیا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ میاں اسلم اقبال نے آئی جی اور سی سی پی او کو ایک خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کے گھر پر کیسا ظلم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کہا جاتا ہے کہ لوگوں پر مختلف کیسز ہیں اور جب وہ تحریک انصاف کے خلاف پریس کانفرنسز کرتے ہیں تو ان کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔

اب ہم بالکل تباہی کی طرف جا رہے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ اب ہم بالکل تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا جو ظلم آج تحریک انصاف کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ اس وقت ملک میں جنگل کا قانون ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ابن خلدون کو دنیا مانتی ہے جنہوں نے تاریخ کو صحیح معنوں میں لکھنا شروع کیا۔ وہ ایک جگہ کہتے ہیں میں ایک نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اللہ نے انسان کو زمین پر اس لیے بھیجا ہے کہ انصاف قائم کرو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp