توشہ خانہ سے قیمتی گھڑی لے کر اسے فروخت کرنے کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بیگم سمیت دیگر کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایف آئی آر میں عمران خان اور بشریٰ بیگم کے علاوہ شہزاد اکبر، زلفی بخاری، فرح گوگی سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف مقدمہ مقامی تاجر کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جس میں جعلی رسید، فراڈ اور دھوکا دہی کی دفعات شامل ہیں۔
مدعی کے مطابق ملزمان نے توشہ خانہ سے تحائف خریدنے کے لیے جعلی رسید کا سہارا لیا اور میرے جعلی دستخط کیے گئے۔ ان لوگوں نے گھڑی سمیت دیگر اشیا مجھے بیچنے کا جھوٹا دعویٰ کیا۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان کی جانب سے میرے نام کی جعلی رسیدیں تیار کروائی گئیں جس کے بعد توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف بیچنے کے لیے دکان کا جعلی لیٹر ہیڈ استعمال ہوا۔ اس اقدام سے میرے کاروبار اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہوئی۔
مدعی نے دھوکہ دہی کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی ایسی چیزوں کی خرید و فروخت نہیں کی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہ نواز نواز رانجھا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس کا شفاف ٹرائل ناگزیر ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی سست روی کا شکار ہونے پر ہم سوچ رہے ہیں کہ یہ سہولت نواز شریف کو کیوں میسر نہیں تھی۔